اقلیتوں کے قومی دن کے مو قع پر وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف کی طرف سے پیغام
ہر سال، پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کے کلیدی کردار کو خراجِ تحسین پیش کرنے، انکے ہماری عظیم قوم کا لازم حصہ ہونے اور مذہبی اقلیتوں کے احترام کے عزم کا اعادہ کرنے کیلئے 11 اگست کو "قومی اقلیتی دن" کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اسلام امن اور رواداری کا مذہب ہے۔ قرآنِ پاک کے مطابق دین کے معاملے میں کوئی جبر نہیں ہے۔ یہ قرآنی حکم، سنت نبوی کے ساتھ مل کر اس اصول کی بنیاد فراہم کرتا ہے جو قائد اعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1948 کو قوم سے اپنے خطاب میں بیان کیا تھا۔ ہمارے آئین میں مذہب کی آزادی اور ہماری اقلیتوں کے افراد اور املاک کی تکریم کو باقائدہ قانونی شکل دی گئی ہے۔ حکومت کو نہ صرف ان ذمہ داریوں کا بخوبی ادراک ہے بلکہ ان مقاصد کے حصول کے لیے اپنے عزم کی مستقل یاد دہانی کے طور پر حکومت نے 11 اگست کو سرکاری سطح پر شاندار طریقے سے قومی اقلیتی دن منانے فیصلہ کیا ہے۔ ان اسباب کا خاتمہ اور خامیوں کی اصلاح کرنا جو سماجی و مذہبی استحصال کا باعث بن سکتی ہیں، ہماری حکومت کی پالیسیوں کا بنیادی ستون ہے. سماجی و اقتصادی خلیج کو پورا کرنے اور ہماری اقلیتوں کے لیے تعلیمی اداروں اورنمایاں خدمات کے لیےنمائندہ فورمز پر خصوصی کوٹہ مختص کرنے جیسے اقدامات سے قومی سطح پر ہر کسی کو یکساں تعلیم و ترقی کے مواقع کی فراہمی یقینی بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اقلیتوں کے معاشی طور پر کمزور طبقات کے حقوق کے یقینی تحفظ اور ترقی کے لیے وقف مالی امداد بھی ان اقدامات کا حصہ ہے۔ میں اقلیتوں کی بہتری اور ہماری قومی ترقی کی کوششوں اور جدوجہد میں ان کی مکمل شمولیت کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھنے، وسائل کو بروئے کار لانے اور انہیں مزید وسعت دینے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں۔ میں اس موقع پر تمام اقلیتی برادریوں کے اپنے بھائیوں سے بھی اپیل کروں گا کہ وہ رواداری اور باہمی اتفاق کی فضا کو فروغ دینے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں کیونکہ ہمارے معاشرے میں یہی واحد راستہ ہے جو بین المذاہب ہم آہنگی اور امن کو فروغ دینے کے ہمارے مشترکہ مقصد کے حصول کا باعث گا۔ پاکستان بلا کسی ذات پات، رنگ و نسل اور مذہب کی تفریق کے ہم سب کا ہے اور ہم سب نے مل کر ہی اسکی ترقی و خوشحالی کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھنی ہے.