کندھ کوٹ کے روایتی کھسے دنیابھرمیں مشہور ہیں
کھسہ پنجاب کی ثقافت کی پہچان ہے،،دس سال تک زوال پذیر رہنےوالی اس صنعت کے کاری گروں نے جدید دور کے چیلنج کوقبول کیا،،اورہاتھ سےبنے کھسوں میں تبدیلی لائے،،
اس کام میں کندھ کوٹ کے کاریگروں نے بھی حصہ ڈالا،، اور جیکب آبادی جتی،،ناگرو،،پمپی اور بوٹ کٹ کھسے متعارف کرائے،،کاریگروں کا
کہناتھا،،کہ اس کام کو کرتے چالیس سال سے زائد کا عرصہ ہوگیا،،سابق گورنر محمود ہارون،،سابق سپیکر فہمیدہ مرزا اور یوسف رضا گیلانی کی فیملی بھی یہاں سے کھسے بنوا چکی ہے،،انہوں نے بتایا،،
کہ ایک کھسہ تیار کرنے میں دس سے پندرہ دن لگتے ہیں،،جس کے لیے گائے یا بکرے کی کھال کا چمڑا استعمال کیا جاتاہے،،کاری گروں کاکہناتھا،،کہ بغیرنوک کے کھسہ نوجوانوں اورعام طبقہ میں کافی مقبول ہے،،جب کہ سنہری کڑھائی سے تیار کردہ نوک دار کھسے زیادہ ترزمین دار آرڈر پر تیار کراتے ہیں،،قیمت پر بات کرتے ہوئے دکان داروں کا کہناتھا،،کہ پندرہ سو سے لے کر پانچ ہزار روپے کی قیمت کا کھسہفروخت کیا جاتاہے،،گائے کی کھال کا کھسہ آرام دہ ہوتاہے،،جب کہ یہ پاؤں کو ٹھنڈا بھی رکھتا ہے،،