سوشل میڈیا پر گردش کرتی نظم 'شکوہ' اقبال کی آواز میں نہیں ہے۔ منیب اقبال

علامہ اقبال کے پوتے منیب اقبال نے کہا ہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی آڈیو کلپ علامہ اقبال کی آواز میں نہیں ہے،ساری دنیا سے لوگ مجھے میسجز کر رہے ہیں،جعلی چیزیں شیئر کرنے کے بجائے لوگوں کو صحیح طرح سے اقبال کے فرمودات پر عمل کرنا چاہیے۔پیر کو منیب اقبال نے آڈیو کلپ کے حوالے سے کہا کہ جن صاحب کی ریکارڈنگ کو علامہ اقبال کی آواز کہہ کر پھیلایا گیا، وہ دراصل شکاگو میں مقیم جمال ناصر ہیں اور اپنا پسندیدہ کلام ترنم کے ساتھ انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنا ان کا پرانا شوق ہے۔جمال ناصر کا کہنا تھا، 'میں اس سے پہلے بھی اقبال کی نظمیں ترنم میں گاکر اپ لوڈ کرچکا ہوں، لیکن حال ہی میں کسی نے 'شکوہ' کو اس جھوٹ کے ساتھ انٹرنیٹ پر پھیلایا کہ یہ علاقہ اقبال کی آواز ہے اور پھر وہ وائرل ہوگئی'۔علامہ اقبال کی جعلی آڈیو کلپ کا وائرل ہونا تو محض ایک واقعہ ہے،سوشل میڈیا کے ذریعے دراصل افواہ سازی اور جعلی خبروں کی فیکٹریاں کھل گئی ہیں اور ان سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر پیغام کی تصدیق ضرور کی جائے اور بغیر چھان بین کیے کسی بھی پیغام کو آگے نہ پہنچایا جائے۔