مخالفین نے جان بوجھ کر دہشتگردی کے کیس بنائے۔ عمران خان

اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مخالفین نے جان بوجھ کر ان پر دہشت گردی کے کیس بنائے۔ انہیں ڈرایا اور دھمکایا گیا کہ وہ کرپٹ شریف مافیا کا پیچھا چھوڑ دیں۔ مخالفین نے یہ تاثر پیدا کیا کہ وہ چور ہیں تو باقی سب بھی چور ہیں لیکن ایسا کبھی بھی نہیں ہوسکتا۔ ملک سے کرپشن کاخاتمہ کرنے کاعہداورعوام سے وعدہ کررکھا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی جائیداد سے متعلق تمام منی ٹریل عدالت میں پیش کی لیکن نوازشریف سے جب پوچھا گیا کہ پیسا کہاں سے آیا تو ان کے پاس جواب میں صرف قطری خط تھا۔ اسی قطری خط سے نوازشریف نے بچوں کی جائیداد سے متعلق سوال پر بھی سہارا لیا۔ پیپلزپارٹی سے اتحاد کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے ہوتے ہوئے ان سے اتحاد نہیں ہوسکتا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس حکمرانوں کی ذاتی ملازم بنی ہوئی تھی اور ان کیخلاف مقدمات میں بھی حکومتی پراسیکیوٹر شریف خاندان کا ترجمان بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اسلام آباد میں پرامن احتجاج کیلیے جارہی تھی لیکن ہمارے احتجاج کو حملہ کہا گیا، جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا۔