نئے آئی جی خیبرپختونخوا پولیس نے اپنے عہدے کا چارج سنبھا ل لیا
پشاور:خیبر پختونخوا کے نئے انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر محمد نعیم خان نے سنٹرل پولیس افس پشاور میں ایک غیر رسمی تقریب میں اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔ پولیس ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر سی پی اُو میں تعینات پولیس افسران نے انہیں خوش آمدید کہا اور پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔ اس موقع پر نئے آئی جی پی نے شہداء کی یادگار پر پھول چڑھائے اور پولیس شہداکے درجات بلند کرنے کے لیے دعامانگی۔ڈاکٹر محمد نعیم خان نے 1987 میں سی ایس ایس کا امتحان پاس کرکے بحیثیت پی ایس پی آفیسر پولیس فورس میں شمولیت اختیار کی۔ خیبر پختونخوا میں تعیناتی سے پہلے گریڈ 22 کے پولیس آفیسر ڈاکٹر محمد نعیم بحیثیت آئی جی پی آزاد کشمیر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ آپ نے بطور اے ایس پی گوجرانوالہ ، صدر اٹک اور نواں کوٹ بھی فرائض سرانجام دیئے۔ آپ ایس پی کینٹ لاہور، ایس پی نوشہرہ، ایس پی کوہاٹ، ایس پی کرائم برانچ، ڈی پی اُو سرگودھا، ایس ایس پی ہائی ویز پیٹرولنگ پولیس راولپنڈی اور ایس ایس پی اسلام آباد پولیس بھی تعینات رہے۔ آپ ڈپٹی ڈائریکٹر نیشنل پولیس اکیڈیمی، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل اور جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔ آپ ریجنل پولیس ہزارہ، ایڈیشنل آئی جی پی آپریشنز اور ایڈیشنل آئی جی کمانڈنٹ ایلیٹ فورس بھی فرائض انجام دے چکے ہیں۔ آپ ملک کے اندر اور ملک سے باہر بہت سے تربیتی کورسز مکمل کر چکے ہیں۔ آپ جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال پر مکمل عبور رکھنے کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ اُمور سے متعلق نت نئے طریقے متعارف کرانے میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔بعد ازاں سنٹرل پولیس آفس میں تعینات اعلیٰ پولیس حکام کے تعارفی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہا کہ وہ ہمیشہ ٹیم ورک پر یقین کرکے چلے آئے ہیں اور آزمائش کی اس گھڑی میں بھی ہم سب کو ایک ٹیم کے طور پر کام کرنا ہوگا اور ہر ایک کو اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر اپنے اپنے متعلقہ شعبوں /یونٹوں میں اس کا عملی مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ہم سب کو ریاست کا وفا دار بننا ہوگا اس کے لیے ہمیںاپنی ذمہ داریوںپر فوکس کرنا ہوگااور ہر ایک کو بالخصوص مظلوم اور بے اسرا طبقے کے وابستہ توقعات پر پورا اُترنا ہوگا ۔پولیس فورس کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس بے پناہ صلاحیتوں سے مالا مال فورس ہے اور ا س میں ہر چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہے اور اس نے دہشت گردی کے خلاف جس دلیری اور شجاعت کے ساتھ مقابلہ کیا اسکی مثال پوری تاریخ میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس کی بحیثیت سپہ سالار تعیناتی کو وہ اپنے لیے اعزاز او ر امتحان سمجھتے ہیں۔ اور اس میں سرخرو ہونے کے لیے فورس کے تمام افسروں و جوانوں کو میرا دست وبازو بننا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس فورس کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے ہمیں خلوص نیت ، دیانتداری اور سخت محنت کو اپنا شعار بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فورس کی بہتری کے لیے ہر فرد کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔