جوبائیڈن حکومت کشمیر پر زمینی حقائق کو نظر انداز کرنا بند کرے، وزیر خارجہ

وزارتِ خارجہ میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے تصویری نمائش اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت اصرار کرتا ہے کہ کشمیر اسکا اندرونی معاملہ ہے اگر ایسا ہے تو ہم کیوں باہمی مذاکرات کی بات کرتے ہیں بھارت مسئلہ کشمیر کو دہشتگردی سے جوڑنے کا پروپیگنڈا کرتا ہے ہمیں سوچنا ہے کہ کیا ہم جنوبی ایشیا میں امن کے خواہاں ہیں ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اب بدل رہا ہے ہم ایک نئی سیاسی جماعت ایک نئی سوچ کے ساتھ ہیں ۔ ماضی میں ہم جیوپولیٹیکل محل وقوع جبکہ آج ہم جیو پولیٹیکل اکانومی کی بات کرتے ہیں ہم خطے میں تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں مگر اس میں رکاوٹ بھارت ہے. وزیر خارجہ نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ ہمیشہ انسانی حقوق کو مدنظر رکھتی ہے اس سے امید ہے کہ وہ زمینی حقائق کو نظر انداز کرنا بند کرے گی ۔ شاہ محمود نے کہا کہ ہم آپ کے بھارت سے سفارتی تعلقات کا احترام کرتے ہیں مگر جموں و کشمیر گذشتہ 18 ماہ سے محاصرے میں ہے کیا بھارت اس محاصرے اور ذرائع ابلاغ پر ساری عمر قدغن لگا سکتا ہے ۔ میں یورپی یونین سے بھی اس معاملے میں کردار ادا کرنے کی توقع کرتا ہوں۔