حکومت اپوزیشن کا آئندہ ہفتے مشترکہ مشاورتی اجلاس ہو گا،نوازشریف ایک دو ماہ میں جیل سے باہر آ جائیں گے: خورشید شاہ
اسلام آباد :حکومت اپوزیشن کا آئندہ ہفتے مشترکہ مشاورتی اجلاس ہو گا، سابق قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ نے تصدیق کر دی ہے، اجلاس 14، 15جنوری کو متوقع ہے،پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سیدخورشید شاہ نے کہا ہے کہ پارلیمینٹ میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی سمیت ساری اپوزیشن یکجا ہے عمران خان کوپارلیمنٹ میں ڈھونڈ رہے ہیں، وہ پارلیمنٹ اس لئے نہیں آتے کیونکہ سمجھتے ہیں کہ یہ جعلی ہے ان کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے، معاملات کو حل کرنا ہے تو پارلیمنٹ کو منبع بنانا ہو گا۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ وہ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کو پارٹی کی طرف سے خط بھجوانے سے آگاہ ہیں نہ میں کسی کو خط لکھتا ہوں اور اب تو سیاسی جماعتوں میں قریبی رابطے رہتے ہیں خط کی کیا ضرورت ہے۔عمران خان ماضی میں پارلیمنٹ کو جعلی سمجھتے رہے اب بھی ان کا یہی خیال ہے کہ کیونکہ یہ جعلی ہے اس لئے یہاں نہیں آتے، ہم تو اس کو پارلیمنٹ میں ڈھونڈ رہے ہیں۔ وہ پارلیمنٹ آ جائیں۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ یہ وہی پارلیمنٹ ہے جس نے ماضی میں محمد نوازشریف کو بھی بچایا تھا۔ سیاست میں کچھ حرف آخر نہیں ہوتا ، حلیف اور حریف تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ ہم نے لوگوں کو سیاستدانوں کے پاؤں پکڑتے دیکھا۔ قرآن پاک لے کر پارلیمنٹ آتے دیکھا کہ ہم نے کچھ نہیں کیا۔سیاسی جماعتوں میں کسی بھی وقت رابطوں کا تعطل نہیں آتا،رابطے رہتے ہیں۔ وقت ایک سا نہیں رہتا۔ عمران خان سوچ لیں۔پارلیمانی کمیٹی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے بنائی گئی مگر اب حکومت خود ہی اس معاملے میں بات کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ پارلیمانی کمیٹی غیرفعال ہو کر رہ گئی ہے۔ انہوں نے چار حلقوں کی بات کی تھی۔ میں عمران خان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ سندھ خیبرپختونخوا اور پنجاب میں تین حلقے کھلوا دیں۔لگ پتہ جائے گا ویسے عمران خان کو خود بھی معلوم ہے کہ اس کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے اسے لایا گیا ہے۔ لانے والوں کو سوچنا چاہئے کہ وہ کیوں اپنے خلاف عوام میں منفی تاثر پیدا کرتے ہیں۔انہوں نے تجویز دی کہ اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہونی چاہیے۔ نواز شریف ابھی جیل میں ہیں۔نواز شرہف جب باہر آئیں گے تو ملاقات ہو جائے گی۔نواز شریف کے خلاف جو فیصلہ آیا وہ ایسا نہیں کہ ضمانت نہ ہونواز شریف ایک دو ماہ میں جیل سے باہر آ جائیں گے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان کے خلاف نیب کیسز وزیراعظم کی توہین نہیںانصاف سب کے ساتھ ایک جیسا ہونا چاہئے ماضی میں وزیراعظم گیلانی اور نواز شریف کو عدالت نے سزا دی۔ سابق صدر زرداری نیب اور عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ۔وزیراعظم عمران خان بھی عدالت جائے گا اس میں کوئی توہین نہیں۔ قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے معاملے میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں۔ طے تھا کہ آئندہ اجلاس میں حکومت اپوزیشن بیٹھیں گے14 یا پندرہ کو اپوزیشن نمائندوں سے وزیر پارلیمانی امور کی میٹنگ ہو گی ۔امید ہے اس میٹنگ میں قائمہ کمیٹیاں فائنل ہو جائیں گی۔ پیپلز پارٹی، ن لیگ سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیںہم ایشوز پر متفقہ موقف اپناتے ہیں، ہمارے آپس میں مکمل رابطے ہیں۔ باقی یہ سب کو سمجھنا چاہیئے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی دو الگ جماعتیں ہیں۔