پاکستان کی عمدہ بالنگ، جوہانسبرگ میں جنوبی افریقہ 262رنز پر آئوٹ، فہیم اشرف کے 3شکار

جنوبی افریقا کی ٹیم تیسرے ٹیسٹ میں پاکستان کے خلاف پہلی اننگز میں 262 رنز بناکر آئوٹ ہوگئی۔ پاکستانی بائولرز نے جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے پہلے دن آخری سیشن میں شاندار انداز میں واپسی کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم کو 262رنز پر آئوٹ کردیا۔پاکستان نے پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر2وکٹ پر 17رنز بنائے پاکستان کی طرف سے آئوٹ ہونے والے کھلاڑیوں میں اظہر علی صفر ،شان مسعود نے2رنز بنا ئے پاکستان کی طرف سے امام الحق 10 رنزاور محمد عباس صفر پر کریز پر موجود ہیں۔وانڈرز کرکٹ گرائونڈ، جوہانسبرگ میں سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقی ٹیم کے کپتان ڈین ایلگر نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔میزبان ٹیم کے کپتان 6کے مجموعی اسکور پر محمد عباس کا شکار بنے جس کے بعد ایڈن مرکرم اور ہاشم آملا نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھانے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔126رنز پر محیط اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب مرکرم سنچری سے محض 10رنز کی دوری پر لیگ اسٹمپ کی جانب جاتی گیند کو کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 90رنز بنائے۔ہاشم آملا ایک مرتبہ پھر وکٹ پر سیٹ ہونے کے بعد بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور 41رنز بنانے کے بعد شاداب خان کی وکٹ بن گئے۔تین وکٹیں گرنے کے بعد ڈیبیو کرنے والے زبیر حمزہ کی آمد ہوئی اور انہوں نے پہلی ہی ٹیسٹ اننگز میں بہترین اعتماد کا مظاہرہر کرتے ہوئے تمام پاکستانی بالرز کا ڈٹ کر سامنا کیا۔زبیر اور تھونس ڈی برون نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کو چائے کے وقفے تک مزید وکٹیں لینے سے باز رکھا اور جب میچ کے پہلے دن چائے کا وقفہ ہوا تو دونوں کھلاڑی چوتھی وکٹ کے لیے 72 رنز کی شراکت قائم کر چکے تھے جبکہ جنوبی افریقہ نے 3وکٹوں کے نقصان پر 226رنز بنائے تھے۔چائے کے وقفے کے بعد پاکستانی فاسٹ بالرز نے میچ میں بہترین انداز میں واپسی کرتے ہوئے جنوبی افریقی بلے بازوں کے اوسان خطا کرتے ہوئے یکے بعد دیگرے پویلین واپسی پر مجبور کردیا۔محمد عباس نے ڈی برون کو نصف سنچری مکمل کرنے کا موقع نہ دیا اور وہ 49رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں پویلین لوٹے۔ ٹیمبا باووما کی اننگز بھی صرف 8 رنز تک محدود رہی جبکہ عامر نے عمدہ بالنگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے زبیر حمزہ کو بھی سرفراز کی مدد سے قابو کر لیا، انہوں نے 41رنز بنائے۔ورنن فلینڈر کے پاس حسن علی ریورس سوئنگ کا کوئی جواب نہ تھا اور وہ ایل بی ڈبلیو ہو کر پویلین لوٹے جبکہ حسن علی گیند پر ہی ربادا کا بھی کام تمام ہوا جو اننگز میں سرفراز کا پانچواں کیچ بنے۔کوئنٹن ڈی کوک نے جارحانہ انداز اپنا کر چند رنز بٹورنے کی کوشش کی لیکن اسی جدوجہد میں وہ بانڈری پر کیچ ہو کر فہیم اشرف کو وکٹ دے بیٹھے۔پاکستان کو آخری وکٹ کے لیے بھی زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور 262 کے مجموعی اسکور پر ڈوان اولیویئر کے آئوٹ ہونے کے ساتھ ہی جنوبی افریقی اننگز اپنے اختتام کو پہنچی۔پاکستان کی جانب سے فہیم اشرف تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب بالر رہے جبکہ محمد عامر، محمد عباس اور حسن علی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔جنوبی افریقہ کی آخری 7وکٹیں صرف 33رنز کے اضافے سے گریں۔اس سے قبل میزبان ٹیم کے قائم مقام کپتان ڈین ایلگر نے ٹاس جیتنے کے بعد کہا تھا کہ یہ وکٹ بیٹنگ کے لیے ساز گار ہے اور پہلی اننگز میں بڑا اسکور کرکے پاکستان کو دبائو میں ڈالنے کی کوشش کریں گے۔پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ٹاس کے جیتنے یا ہارنے سے فرق نہیں پڑتا، تاہم وکٹ بیٹنگ کے لیے ساز گار ہے اور اگر وہ ٹاس جیتتے تو پہلے بیٹنگ کرنے کا ہی انتخاب کرتے۔خیال رہے کہ جنوبی افریقہ کے کپتان پابندی کی وجہ سے جوہانسبرگ ٹیسٹ میں شرکت نہیں کر رہے جبکہ ان کی جگہ پر زبیر حمزہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جنوبی افریقہ کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے 100ویں کھلاڑی ہیں۔ادھر ابتدائی 2 میچز اور سیریز میں شکست کے بعد پاکستان ٹیم میں بھی آخری ٹیسٹ میچ میں 3 تبدیلی کی گئی ہیں۔اوپنگ بیٹسمین فخر زمان، لیگ اسپنر یاسر شاہ اور شاہین آفریدی کی جگہ پر فہیم اشرف، شاداب خان اور حسن علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کر رہے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں اظہر علی، امام الحق، شان مسعود، بابر اعظم، اسد شفیق، محمد عامر اور محمد عباس بھی شامل ہیں۔جنوبی افریقہ کے ٹیم کے قیادت ڈین ایلگر کر رہے ہیں جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں زبیر حمزہ، ہاشم آملہ، آئیڈن مارکرام، تھیونس ڈی برائن، ٹیمبا باووما، کوئنٹن ڈی کوک، ویرون فلینڈرز، گیگیسو ربادا، ڈیل اسٹین اور ڈوان اولیفیر شامل ہیں۔