ایران کی فضائی حدود غیرمحفوظ قرار,کئی ممالک کا ایران کا فضائی بائیکاٹ
یوکرین کا مسافر بردار طیارہ بدھ کے روز صبح سویرے ایران میں گر کر تباہ ہو گیا جس میں عملے کے ارکان سمیت سوار تمام 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد کئی ممالک نے ایران کی فضائی حدود کو غیرمحفوظ قرار دیتے ہوئے ایران کا فضائی بائیکاٹ کر دیا ہے۔ دوسری طرف ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ ایران کی فضائی حدود مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ ایران کی فضا کے غیر محفوظ ہونے کا پروپیگنڈہ دشمنوں کی سازش ہوسکتی ہے۔ تاہم ایران کی طرف سےتسلی دینے اور یقین دہانی کے باجود سویڈن نے جمعہ کی شام اسٹاک ہوم اور تہران کے درمیان اپنی پروازیں روکنے کا اعلان کیا ہے۔ سویڈش ایئر ٹرانسپورٹ ایجنسی نے کہا ہے کہ وہ رواں ہفتے تہران کے قریب طیارے کے حادثے اور ایرانی شہری ہوا بازی کی جانب سے فضائی حدود کی حفاظت سے متعلق خدشات کے پیش نظرایرانی ایئرویز کے طیارے کو اپنی فضائی حدود میں اڑنے کی اجازت دینے پر عارضی طور پر پابندی عاید کر رہا ہے۔ سویڈش ٹرانسپورٹ ایجنسی کے سربراہ گینز لیون برگ نے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں احساس ہے کہ اس سے مسافروں کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں، لیکن مسافروں کی حفاظت زیادہ اہم ہے۔ لہذا ہم نے تمام پروازوں کو عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی حوالے سے سویڈن کی وزیر خارجہ این لنڈے نے بتایا ہے کہ تہران میں حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں سویڈن کے سترہ مسافر بھی شامل ہیں۔ ان میں سات سویڈن کے باقاعدہ شہری ہیں جب کہ دیگر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ قانونی طورپر سویڈن میں مقیم ہیں۔