پنجاب اسمبلی: اپوزیشن کا مسلسل تیسرے روز بھی شدید احتجاج, اراکین نے بلز کی کاپیاں پھاڑ دیں

پنجاب اسمبلی کے تقریباً دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہونے والے اجلاس کے دوران مسلسل تیسرے روز بھی اپوزیشن کا شدید احتجاج جاری رہا اور اراکین نے بلز کی کاپیاں پھاڑ دیں۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 49 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا جس کی صدرات اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کی۔
دوران اجلاس سابق رکن صوبائی اسمبلی سجاد حسین جوئیہ کے انتقال پر دعائے مغفرت کی گئی۔اجلاس میں سید عثمان محمود نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اقلیت اور اپوزیشن اکثریت میں ہو تو وقفہ سوالات کا مزا نہیں آتا،اقلیت کی حکومت کو درخواست ہے کہ اعتماد کا ووٹ لیں پھر وقفہ سوالات بھی لے لیں گے۔اسپیکر سبطین خان نے کہا کہ حکومت کہیں نہیں جائے اعتماد کا ووٹ لے گی، عدالتی معاملہ ہے حکومت اعتماد کا ووٹ لے کر ہی چل سکتی ہے کل کی تاریخ میں کورٹ فیصلہ کرے گی،حکومت وزیر اعلیٰ اور کابینا بھی ہے تو کورٹ کو فیصلہ کرنے دیں۔رکن اسمبلی سردار شہاب الدین نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کے سوالات تھے صرف اور صرف ڈھنڈورا پیٹنا چاہتے ہیں۔اسپیکر سبطین خان نے کہا کہ اسمبلی بزنس سے کوئی سروکار نہیں صرف شور کرنے آتے ہیں، ان کے ارکان کو معطل کر دیں جو اسمبلی بزنس نہیں چلنے دیتے۔