مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری، حریت رہنما تاحال گھروں میں نظر بند ہیں۔
تحریک آزادی کشمیر کے رہنما برہان وانی کی شہادت نے تحریک آزادی میں نئی روح پھونک دی، بھارتی فوج کی دہشت گردی کے خلاف کشمیریوں نے پر امن احتجاج کیا تو قابض فوج نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ اور شیلنگ کی، بھارتی دہشتگردوں نے کشمیریوں کی آواز دبانے کیلئے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلی، پوری وادی کو خون سے نہلا دیا۔۔۔ نوجوانوں نے شہادت کا نذرانہ پیش کیا،، جبکہ دو سو سے زائد زخمی ہسپتالوں میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور درندگی کے خلاف مقبوضہ وادی میں غم و غصے کی لہر پائی جاتی ہے، جنت نظیر وادی سوگ میں ڈوبی ہوئی ہے، جبکہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے کرفیو نافذ کرتے ہوئے تمام مواصلاتی رابطے بھی منقطع کر رکھے ہیں۔ ایک طرف حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے تو دوسری طرف آزادی کے متوالوں کا جوش بھی بڑھ گیا ہے، مظاہروں کے پیش نظر بھارتی فوج نے پوری وادی کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر رکھا ہے