وفاقی وزرا کی جے آئی ٹی رپورٹ پر شدید تنقید۔ کہتے ہیں جے آئی ٹی نے جو کام دوماہ میں کیا اس کی تیاری ڈیڑھ سال کی لگتی ہے

نون لیگ کے مشاورتی اجلاس کے بعد وفاقی وزرا اسحاق ڈار اور خواجہ سعدرفیق نے پریس بریفنگ میں جے آئی ٹی، عمران خان اور پیپلزپارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ اب تک تیرہ معزز جج حدیبیہ پیپرز ملز کے معاملے کو نمٹا چکے ہیں۔ مشرف دور میں انکے ٹیکسوں کا ریکارڈ نیب لے گئی اس لیے وہ جے آئی ٹی کو پیش نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کسی آف شور کمپنی میں وزیراعظم کا نام نہیں۔ پاناما کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ حتمی نہیں۔ اس میں پکوڑے بیچنے والے کاغذ بھی شامل ہیں۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ آف شور کمپنی کا جواب سپریم کورٹ میں دلیل کیساتھ دینگے۔ سعدرفیق نے کہا کہ جے آئی ٹی نے جو کام دوماہ میں کیا اسکی تیاری ڈیڑھ سال کی لگتی ہے۔ پاناما سازش کے ڈائریکٹر پاکستان سے باہر ہیں۔ اداکار ملک کے اندر ہیں۔ مرکزی کردار عمران خان ہیں۔ سعد رفیق نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو کرپشن پر بات کرتے وقت اپنی چارپائی کے نیچے دیکھنا چاہیے۔ اس موقع پر بیرسٹر ظفراللہ کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں اور عدالتی فیصلے میں فرق کرنا چاہیے۔ ایسی رپورٹس تو عمران خان کے خلاف بھی بہت سی ہیں۔ جب رپورٹ کہیں سے لکھی آئے تو اس میں بہت سے فقرے لکھنے سے رہ جاتے ہیں۔