سابق وزیراعظم نوازشریف نے تہلکہ خیزانکشافات کردئیے
لندن میں نوائے وقت میڈیا گروپ کوانٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ اسلام آباد میں عمران خان اورطاہرالقادری کے دھرنوں کے دوران مجھے ایک رات فون آیا کوئی صاحب فوری طورپرملنا چاہتے تھا،میں نے گریزکیا انھوں نے کہا کہ معاملہ بہت اہم ہے اورمجھے ڈی جی آئی ایس آئی کی طرف سے ایک فوری پیغام پہنچانا ہے،،رات کے وقت وہ آئے اورمجھے لیفٹیننٹ جنرل ظہیرالاسلام کا پیغام دیا کہ حالات خراب ہوچکے ہیں اس لیے میں فوری طورپراستعفیٰ دے دوں اگرممکن نہیں توطویل رخصت پرچلا جاؤں،،میں نے کہہ دیا کہ بتا دوجاکرمیں نہ استعفیٰ دوں گا نہ چھٹی پرجاؤں گا،،نوازشریف کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈاربھی اس بات کے گواہ ہیں،،مجھے بے حد افسوس ہوا کہ آئی ایس آئی وزیراعظم کے ماتحت ادارہ ہے جس کا سربراہ مجھے مستعفی ہونے کے لیے کہہ رہا ہے،،ایک سوال کے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ اکثرلوگوں کا خیال تھا کہ کم ازکم مریم نوازکوکوئی سزا نہیں ہوگی لیکن اسے بھی بغیرکسی جرم کے سات سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی،،اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ انتقام لینے والوں کے دلوں میں کسی آگ بھڑک رہی ہے،،انھوں نے کہا کہ مریم نواز ووٹ کوعزت دوکے مشن میں پوری جرات کے ساتھ میرے ساتھ کھڑی ہے،،جب نوازشریف سے سوال کیا گیا کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں مریم نوازکوکیا نصیحت کریں گے توانھوں نے جواب دیا کہ میں نے مریم سے کہا ہے کہ ہم ووٹ کوعزت کیلئے میدان میں نکلے ہیں،،اس لیے ہمیں ہرطرح کی مشکلات کے لیے تیاررہنا چاہیے،،نوازشریف سے پوچھا گیا کہ آپ کواندازہ ہے کہ پاکستان جاتے ہوئے شایدآپ کئی ماہ یا اگلے کئی سال اپنی بیگم کونہ دیکھ سکیں،،نوازشریف نے افسردہ لہجے میں جواب دیا کہ شاید مجھے آخری سانس تک یہ دکھ رہے گا،،میں اپنی بیگم کووینٹی لیٹرپرچھوڑکرقید کاٹنے پاکستان جارہا ہوں،،کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ اب ان سے میری ملاقات کب ہوگی،،نوازشریف سے سوال کیا گیا کہ چوہدری نثارکہتے ہیں انھوں نے موجودہ صورتحال آپ کوبچانے کی کوشش کی،،نوازشریف نے کہا کہ وہ اپنی تسکین کے لیے یا مستقبل کے احکامات کے پیش نظرجومرضی کہتے رہیں،،مجھے اپنی موجودہ صورتحال پرکوئی پچھتاوا نہیں،،میں کرپشن نہیں ووٹ کوعزت کے لیے جیل جارہا ہوں