پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر میڈیسن اینڈ سپورٹس سائنسز ڈاکٹر سہیل سلیم کو دورہ انگلینڈ "رسک" قرار دینا مہنگا پڑ گیا۔
لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر میڈیسن اینڈ سپورٹس سائنسز ڈاکٹر سہیل سلیم کو دورہ انگلینڈ "رسک" قرار دینا مہنگا پڑ گیا۔ انہوں نے قومی ٹیم کی انگلینڈ روانگی سے قبل کرونا وائرس کی وجہ سے ممکنہ خطرے کی نشاندہی کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ انگلینڈ کو رسک قرار دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بیان کے بعد ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی اور ڈاکٹر سہیل سلیم کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ ڈائریکٹر میڈیا نے ڈائریکٹر میڈیکل کے ان الفاظ پر برہمی کا اظہار کیا تو ڈاکٹر سہیل سلیم نے سمیع الحسن برنی کے رویے کو اپنے کام میں مداخلت قرار دیا۔ اس صورتحال میں میڈیکل کے سربراہ نے قریبی دوستوں سے مشورے شروع کر دیے کہ ان حالات میں انہیں کام بھی کرنا چاہیے یا نہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام کو جب اس کا علم ہوا تو انہوں نے دونوں ڈائریکٹرز کے مابین ہونے والی تلخی کا نوٹس لیتے ہوئے معاملہ رفع دفع کروایا۔ یہ واضح رہے کہ اس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم خان نے بھی ایسے ہی الفاظ دہرائے تھے۔ وسیم خان نے بھی کہا تھا کہ رسک تو دنیا میں ہر جگہ ہو گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سہیل سلیم اور سمیع الحسن برنی کے مابین بدمزگی، سخت جملوں کے تبادلے اور اس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد کرکٹ بورڈ میں ہلچل مچ گئی تھی۔ انتہائی اہم دورے کے موقع پر ٹیم کی روانگی سے قبل جھگڑے کی وجہ سے عالمی سطح پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ تھا۔ انگلینڈ روانگی سے قبل ہی آل راو¿نڈر محمد حفیظ کے کرونا ٹیسٹ تنازع نے بھی پی سی بی کے لیے مسائل پیدا کیے تھے۔ پی سی بی کی جانب سے محمد حفیظ کے مثبت ٹیسٹ کے اعلان کے بعد آل راو¿نڈر نے دوسرا ٹیسٹ کروایا تو وہ منفی آ گیا تھا محمد حفیظ کی جانب سے اس ٹیسٹ کی رپورٹ ٹوئٹر پر شیئر کرنے سے ٹیسٹنگ نظام ہی مشکوک ہو گیا تھا۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر سہیل سلیم کی طرف سے سخت موقف کے بعد کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ حکام نے معاملے کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے دونوں ڈائریکٹرز کے ساتھ بات چیت کی۔ اعلیٰ حکام کی مداخلت کے بعد ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی کی ڈاکٹر سہیل سلیم سے معذرت کے بعد حالات معمول پر آئے تھے۔