پاکستانی فلم انڈسٹری نے کچھوے کی رفتار سے ہی سہی مگر بہتری کی طرف قدم اٹھا ہی لیا ہے۔ پاکستان فلم انڈسٹری جو کئی دہایوں سے زوال کا شکا ر تھی ، دوہزار چودہ کے بعد ترقی کے سفر پر چل پڑی ہے۔ پاکستانی ہدایتکار جواد بشیرنے پاکستان کی پہلی ہورر فلم بنا کر دنیا کو پیغام دیا ہے کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں جواد بشیر کا کہنا تھا کہ لوگ ڈرتے ہیں کسی بڑے ایشو پر کام کرنے سے، لوگوں کو رومانس اور مزاح کے علاوہ بھی فلمیں بنانی چاہیں۔لاہور کے مقامی سینما میں فلم مایا دیکھنے کے لیے آنے والے لوگوں کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پہلی ہورر فلم دیکھ کے بہت خوشی ہوئی، پاکستانی فلم کسی بھی غیرملکی فلم سے کم نہیں۔پاکستانی فلم انڈسٹری نے یقینی طور پر خود کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام بھی اپنی فلموں کو سپورٹ کرنے کے لیے سینما گھروں کا رخ کرے۔۔