برطانیہ سیاہ فام کی ہلاکت کیخلاف مظاہرے آکسفورڈ یونیورسٹی سے مجسمہ ہٹانے کا مطالبہ

پولیس تشدد سے سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت کیخلاف امریکہ اور برطانیہ میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے مظاہرین نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے سیسل رہوڈز کا مجسمہ ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے تفصیلات کے مطابق امریکی عوام میں پولیس تشدد اور نسلی تعصب کے خاتمے کے مطالبے زور پکڑتے جا رہے ہیں امریکی سیاہ فام کی پولیس اہلکار کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف مظاہرے مظلوموں کی آواز بن گئے مشتعل مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے احاطے سے سیسل رہوڈز کا مجسمہ ہٹایا جائے آکسفورڈ یونیورسٹی سے مجسمہ ہٹانے کیلئے آن لائن پٹیشن پر ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد نے دستخط کیے ہیں مجسمہ ہٹانے کے مطالبے پرآکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر لارڈ پیٹن نے اپنے شدید ردعمل ک ااظہار کیا ہے چانسلرآکسفورڈیونیورسٹی کا کہنا ہے کہ مجسموں کو ہٹانے کا مطالبہ منافقت ہے یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبا نے رہوڈز اسکالرشپ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی دنیا بھر سے سالانہ100طلبا رہوڈز اسکالرشپ حاصل کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اسکالرشپ حاصل کرنے والوں میں 5فیصد تعداد افریقی طلبا کی ہوتی ہے مجسمے ہٹانے کے بجائے تعلیم صحت جیسے بنیادی مسائل پر بحث ہونی چاہے بہتر تعلیم اور صحت کی سہولیات سیاہ فاموں کی زندگی میں تبدیلی لاسکتی ہے۔