پاک ایران گیس منصوبہ، حکومت نے عالمی دباؤ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے: بلاول بھٹو
وفاقی حکومت کی جانب سے پاک ایران پائپ لائن منصوبے سے دستبرداری کے اعلان پر بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ حکومت ایک بار پھر عالمی دباؤ کے آگے جھک گئی ہے۔
انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے منیجنگ ڈائریکٹر مبین صولت نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران پر امریکی پابندیوں کے پیش نظر پاکستان پاک ایران پائپ لائن منصوبے پر کام جاری نہیں رکھ سکتا اور پاکستان نے اس حوالے سے ایران کو تحریری طور پر آگاہ بھی کر دیا ہے۔
اس بیان پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سوشل میڈیا پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت ایک بار پھر عالمی دباؤ کے آگے جھک گئی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ وفاقی حکومت پاک ایران گیس پائپ لائن مکمل منصوبہ نہیں کر رہی، ہم نے ایران پر عالمی پابندیوں کے باوجود ایران سے گیس پائپ لائن پراجیکٹ شروع کیا کیونکہ ہم نے پاکستان کو ترجیح دی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ قیادت کی کمزوری کی قیمت عوام بھاری گیس بلوں کی مد میں ادا کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے یہ منصوبہ اس وقت شروع کیا تھا جب بین الاقوامی پابندیاں عروج پر تھیں کیونکہ ہم نے پاکستان کو سب سے پہلے رکھا تھا۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے سب سے پہلے پاکستان تھا اس لئے ہم نے کوئی دباؤ تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام لیڈرز کی کمزوری کی قیمت مہنگی گیس کی شکل میں ادا کر رہے ہیں۔