کورونا کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے پاک فوج کا پہلا جوان شہید
کورونا کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے پاک فوج کا پہلا جوان شہید ہوگیا۔ میجر محمد اصغر طور خم بارڈر پر کورونا وائرس سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔ ترجمان افواج پاکستان میجر جنرل بابر افتخار کا ٹوئٹ کہا قوم کی خدمت سے بڑا کوئی کاز نہیں ہے۔ قوم میجر محمد اصغر کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ جو کہا کر دِکھایا وطن پرجان نچھاور کر دی۔ آرمی چیف نے ہدایات دی تھیں،کہ لوگوں تک پہنچیں اور ان کی مشکلات میں آسانی پیدا کریں۔ طور خم بارڈر پر کورونا سے لڑتے ہوئے شہید ہونے والے میجر محمد اصغر نے اُس کا عملی ثبوت پیش کردیا۔ وطن کی حرمت اور لوگوں کی خدمت کے جذبے سے سر شار میجر محمد اصغر ہم وطنوں کی حفاظت کرتے ہوئے خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ ترجمان افواج پاکستان میجر جنرل بابر افتخار کے ٹوئٹ کے مطابق میجرمحمداصغرطورخم پر بارڈر پر لوگوں کی اسکریننگ کےفرائض انجام دےرہےتھے۔ سانس لینے میں تکلیف پر انہیں سی ایم ایچ پشاور منتقل کیاگیا۔ بعد ازاں انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ میجر محمد اصغر طورخم بارڈر ٹرمینل پر اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔ جب افغانستان میں پھنسے لوگوں کی واپسی شروع ہوئی تو آپ کے ذمہ بارڈر ٹرمینل پر اسکریننگ کی ذمہ داری سونپی گئی۔ شہید صُبح سے شام تک ٹرمینل پر موجود رہتے تاکہ جاری ہدایات پر مکمل عمل کرایا جاسکے۔ دس مئی آپ کو اچانک سینے میں تکلیف محسوس ہوئی۔ آفیسر کو میڈیکل فیسیلٹی میں منتقل کیا گیا لیکن آپ خالقِ حقیقی سے جا ملے لیکن فرض کی ادائیگی میں آپ نے کئی لوگوں کو اس وَبا سے محفوظ رکھنے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ شہید نے جان تو دے دی لیکن مقدس فریضے کو آخری وقت تک نبھاتے رہے۔ شہید کا تعلق کراچی سے تھا انہوں نے پسماندگان میں بیوہ،ایک بیٹا اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ ایسے وقت میں جب سب گھروں میں محصور ہورہے ہیں تو افواج پاکستان فرنٹ لائن پر لوگوں کی خدمت کیلئے نکلی ہوئی ہے۔ قوم اپنے اس ہیرو کو سَلام پیش کرتی ہے