اسرائیلی ظالمانہ کارروائیاں:24 گھنٹوں میں اب تک بچوں سمیت 22 افراد شہید
مسجد اقصی ،بیت المقدس اور مغربی کنارے میں اسرائیلی ظالمانہ کارروائیوں میں24 گھنٹوں میں اب تک بچوں سمیت 22 افراد شہید ہوگئے ہیں۔فلسطین کے صحت حکام کے مطابق اسرائیل فضائی حملوں میں بچوں سمیت 22 افراد شہید ہوئے ۔700 سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں جن میں سے تقریبا 500 ہسپتال میں زیر علاج رہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں غزہ کے 100 سے زائد شہری زخمی ہو چکے ہیں۔ منگل کو غزہ کے علاقے خان یونس میں ہونے والے اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک شخص کو نشانہ بنایا گیا جبکہ غزہ کی وزارت صحت نے ایک اور حملے میں ایک خاتون کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ فلسطینی انجمن ہلال احمر کے مطابق اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے ایک مرتبہ پھر مسجد اقصی پر دھاوا بولا ہے، وہاں موجود فلسطینیوں پر ربر کی گولیاں چلائی ہیں اور اشک آور گیس کے گولے پھینکے ہیں جس کے نتیجے میں کم سے کم تین سو فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ جھڑپوں میں 21 افسر بھی زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے مسجد اقصی کے احاطے میں موجود عبادت گزاروں کو منتشر کرنے کے لیے شور پیدا کرنے والے دستی بم اور اشک آور گیس کے گولے پھینکے تھے۔