کراچی میں چھرا مار حملہ آور کی تلاش پولیس کیلئے تاحال سردرد بنی ہوئی ہے
عوام کے محافظ عوام کی حفاظت کرنے میں ناکام، ملزم ایک، دعوے بڑے بڑے، مگر کئی دن گزرنے کے باوجود نتیجہ صفر، چھرا مار چھلاوا تاحال پہیلی بنا ہوا ہے جو سلجھنے کا نام نہیں لے رہی حملہ آور کی تلاش چیلنج سے کم نہیں، پولیس، سی ٹی ڈی، ایس آئی یو اور سادہ لباس اہل کاروں سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے بے بس ہیں۔چھرا مار کے خوف سے خواتین گھروں میں دبک کر رہ گئیں، بازاروں میں خریدار خواتین کی کمی ہوئی ہے، جو باہر کسی مجبوری سے نکل رہی ہیں ان کے چہروں پر بھی خوف نمایاں نظر آتا ہے۔پولیس کے مطابق خواتین کو زخمی کرنے کے اب تک 13 کیسسز ریکارڈ کیے گئے ہیں، ملزم نے آخری واردات 5 اکتوبر کو کی تھی، گلستان جوہر اور گلشن اقبال کے علاقوں میں خوف کی فضا برقرار ہے، بڑھتی ہوئی عوامی تنقید اور وزیراعلیٰ سمیت اعلیٰ حکام کے دباؤ کے بعد آئی سندھ اے ڈی خواجہ ملزم کو پکڑنے کیلئے پوری قوت سے میدان میں آگئے۔ اور تمام اداروں کو ملزم کی گرفتاری کا ٹاسک دے دیا ہے