لاہور ہائیکورٹ نے چھ افراد کے قتل میں ملوث گجرات سے ن لیگی ایم این اے عابد رضا کو بری کردیا
جسٹس سردار محمد شمیم خان اور جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ملزمان کی موجودگی میں اپیل پر فیصلہ سنایا ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل خرم خان کے مطابق لیگی ایم این اے کو چھ افراد کو قتل کے الزام میں ٹرائل کورٹ نے 1999 میں سزائے موت کا حکم سنایا سزائوں کے خلاف اپیل پر 2003 میں دونوں مخالف گروپوں کی صلح کی بنیاد پر ہائیکورٹ نے ملزمان کو بری کر دیا سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 2013 میں چوھدری عابد رضا نون لیگ کی ٹکٹ پر ایم این اے منتحب ہوئے تاہم سپریم کورٹ نے عابد رضا اور مخالف پارٹی کی بریت کے خلاف ازخود نوٹس لیتے ہوئے معاملہ ہائیکورٹ کو بھجوا دیا وکیل صفائی کے مطابق قتل کے مقدمے میں ملزمان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات شامل نہیں لہذاء ہائیکورٹ کی جانب سے دہشت گردی کے الزامات کو نظر انداز کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ہائیکورٹ کا بریت سے متعلق ہی فیصلہ برقرار رکھنے کے احکامات جاری کرے.عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے ایم این اے عابد رضا کو بری کردیا