گیارہ ستمبر دو ہزار ایک میں امریکا پر ٹوٹی آفت، جب صبح آٹھ بج کر چھیالیس منٹ پر نیویارک میں موجود دنیا کی بلند ترین عمارت ورلڈ ٹریڈ سینٹر کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا،،نیویارک میں دو مغوی طیاروں کو یکے بعد دیگرے ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرایا گیا، جس کے بعد آسمان چھوتے ٹوئنز ٹاورز دیکھتے ہی دیکھتے خاک کا ڈھیر بن گئےانحے میں تین ہزار مقامی اور غیر ملکی باشندے مارے گئے، چھ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ دس ارب ڈالر کا مالی نقصان بھی ہوااسی دوران ایک مغوی جہاز کو پینٹاگون کی عمارت سے ٹکرایا گیا، واقع میں عمارت کے ایک حصے کو شدید نقصان پہنچا۔۔حادثے کے مقام پر قائم گراؤنڈ زیرو اور وہاں بنایا جانے والا میوزیم ہر سال امریکیوں کو اس سانحے کی یاد دلاتا ہے، جس نے نہ صرف امریکا بلکہ پوری دنیا کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کی اس آگ میں دھکیل دیا جو نہ جانے کب بجھے گی۔
نائن الیون حملوں کی آڑ میں شروع ہونے والی جنگ نے دنیا پر نہ مٹنے والے اثرات چھوڑے۔ نائن الیون بہانہ تھا، افغانستان ٹھکانہ اور پاکستان دہشت گردی کا نشانہ بن گیا۔ جسے سب سے زیادہ خمیازہ بھگتا پڑا۔
نائن الیون کے فوری بعد امریکا نے واقعے کا ذمے دار القائدہ رہنماء اسامہ بن لادن کو ٹھراتے ہوئے افغانستان پر چڑھائی کردی، جس کے بعد جنگ کا دائرہ عراق اور پاکستان کے سرحدی علاقوں تک پھیلا دیا گیا گزشتہ چودہ سال سے جاری اس دہشت گردی کے خاتمہ کی مہم دنیا کو غیرمحفوظ کردیا بدلے اور جنوں نے دنیا کا نقشہ ہی بدل ڈالا۔ ناکردہ جرم کی پاداش میں عراق و افغانستان کو کھنڈر اور لاکھوں بے قصور شہریوں کو بلی چڑھایا گیا،دہشت گردی کی اس جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، پاکستان بادل نخواستہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامل ہوا اور ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید کمزرو اور غیر محفوظ ہوتا گیا۔گزشتہ چودہ سال میں دہشت گردوں نے پاکستان پر کاری ضربیں لگائیں، فوجی جوانوں سمیت ہزاروں شہری دہشت گردی کی نذر ہوئے، معیشت کو پچاس ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا، افغانستان میں امریکا نے منہ کی کھائی لیکن نائن الیون واقعے کی سزا پاکستانیوں کو کیوں دی گئی۔پاکستان آج بھی اس ناکردہ گناہ کی سزا بھگت رہا ہے، آخر امریکا خون کی ہولی کب تک کھیلے گا؟؟؟ مزید کتنے بے گناہ شہریوں کو خون میں نہلایا جائے گا؟؟؟؟ مزید کتنی ماؤں کی گود اجاڑی جائے گی؟؟؟ کتنی بہنوں کو ان کے بھائیوں سے محروم کر دیا جائے گا؟؟؟؟ کتنے بچوں سے ان کے سروں کا سایہ تک چھین لیا جائے گا؟؟؟؟ یہ وہ سوالات ہیں جو آج ہر پاکستانی کے ذہن میں سرائیت کر گئے ہی