بیگم کلثوم نواز کون تھیں ؟؟؟ ان کی زندگی پر ایک نظر
کلثوم نواز شریف پاکستانی سیاست دان، رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی شریک حیات ہیں۔ کلثوم صاحبہ پی ایچ ڈی (ڈاکٹر آف فیلوسفی) بھی ہیں۔ وہ 1999ء سے 2002ء تک پاکستان مسلم لیگ کی صدر بھی رہی ہیں اور تین بار 1990ء تا 1993ء، 1997ء تا 1999ء اور 2013ء تا 2017ء تک خاتون اول پاکستان بھی رہی ہیں۔
کلثوم نواز لاہور میں ایک کشمیری خاندان میں پیدا ہوئیں۔انہوں نے 1970ء میں اسلامیہ کالج لاہور سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ پھر انہوں نے 1972ء میں فارمین کرسچین کالج سے اردو ادب میں بی اے کی ڈگری حاصل کی۔اس کے علاوہ اردو شاعری میں جامعہ پنجاب سے ایم اے کیا۔کلثوم صاحبہ کے دو بہنں اور ایک بھائی ہے۔
2017 میں نواز شریف کو نااہل کیئے جانے کے بعد بیگم کلثوم نواز نے شوہر کی خالی نشت پرالیکشن لڑا اور حلقہ این اے 120 سے ضمنی الیکشن جیت کر قومی اسمبلی کی رکن بنی،بیگم کلثوم نواز کو اس وقت شہرت ملی جب اکتوبر 1999 میں فوجی جنرل پرویز مشرف نے نواز شریف کا تختہ الٹ کے گرفتار کر لیا،خاندان اور پارٹی کو کڑے وقت میں سمبھالنے والی کلثوم نواز ہی تھیں،فوجی مداخلت کے خلاف پر عزم کلثوم نواز نے بھرپوراحتجاجی مہم چلائی،بیگم کلثوم نے1999 سے 2002 تک مسلم لیگ کو بطور صدر مشکل حالات میں سمبھالے رکھا, کلثوم نواز نے 12 اکتوبر 1999 کے دن کو پاکستان کی تاریخ جمہوریت اور آئینی سیاست کا سیاہ ترین دن قرار دے دیا تھا۔
کلثوم نواز کی ابتدائی زندگی۔۔۔۔
کلثوم صاحبہ پی ایچ ڈی (ڈاکٹر آف فیلوسفی) بھی ہیں۔ وہ 1999ء سے 2002ء تک پاکستان مسلم لیگ کی صدر بھی رہی ہیں اور تین بار 1990ء تا 1993ء، 1997ء تا 1999ء اور 2013ء تا 2017ء تک خاتون اول پاکستان بھی رہی ہیں۔
کلثوم نواز لاہور میں ایک کشمیری خاندان میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے 1970ء میں اسلامیہ کالج لاہور سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ پھر انہوں نے 1972ء میں فارمین کرسچین کالج سے اردو ادب میں بی اے کی ڈگری حاصل کی اس کے علاوہ اردو شاعری میں جامعہ پنجاب سے ایم اے کیا کلثوم صاحبہ کے دو بہن بھائی ہیں۔ کلثوم نواز تین بار پاکستان کے وزیراعظم رہنے والے میاں محمد نواز شریف سے شادی کی، جن سے ان کے چار بچے ہیں۔
کلثوم نواز کی علالت :
کلثوم نواز کینسر کے مرض میں علاج کے لیے کئی ماہ سے لندن میں زیر علاج ہیں، طبیعت مزید خراب ہونے پر انہیں اسپتال کی آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں کی پوری ٹیم موجود ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق کلثوم نواز کو دل کا دورہ پڑا ہے اور وہ وینٹی لیٹر پر ہیں۔ بیگم کلثوم نواز کے دونوں صاحبزادے حسن اور حسین مسلسل ان کے ساتھ ہیں لیکن ان کے شوہر اور ان کی بیٹی مریم نواز اسلام آباد کی احستاب عدالت سے اجازت ملنے کے بعد جمعرات کو لندن پہنچے تھے۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف لاہور سے لندن آمد کے بعد سیدھے اسپتال پہنچے جہاں مسلم لیگ ن کے لندن میں موجود کارکنان کی بڑی تعداد بھی اسپتال کے باہر موجود ہے۔
بیگم کلثوم نواز کی سیاسی جدودہد۔
۔نوازشریف کے پہلی مرتبہ 6 نومبر 1990ء کو وزیراعظم کا منصب سنبھالنے پر بیگم کلثوم نواز کو خاتون اول بننے کا اعزاز حاصل ہوا جو 18 جولائی 1993ء تک برقرار رہا۔ وہ 17 فروری 1997ء کو دوسری مرتبہ خاتون اول بنیں۔ 12 اکتوبر 1999ء کو فوجی آمر جنرل پرویز مشرف نے وزیر اعظم نواز شریف کا تختہ الٹ دیا جس کے بعد کلثوم نواز اپنے شوہر اورخاندان کے دیگر ارکان کو بچانے کیلئے پہلی بار سیاست میں آئیں
امور خانہ داری نمٹانے والی خاتون بیگم کلثوم نواز کو تنہا اپنے شوہر کے حق میں آواز اٹھانا پڑی۔ انہوں نے نہ صرف شوہر کی رہائی کیلئے عدالت سے رجوع کیا بلکہ مسلم لیگ (ن) کی ڈوبتی کشتی کو بھی سہارا دیا۔ انہوں 1999ء میں مسلم لیگ (ن) کی پارٹی کی قیادت سنبھالی، لیگی کارکنوں کو متحرک کیا اور جابر آمر کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گئیں۔ وہ 2002ء میں پارٹی قیادت سے الگ ہو گئیں
جون 2013ء میں انہیں تیسری مرتبہ خاتون اول ہونے کا اعزاز حاصل ہوا جو صرف 28 جولائی 2017ء تک ہی رہ سکا۔ سپریم کورٹ حکم پر نوازشریف کو نہ صرف وزارت عظمیٰ سے ہاتھ دھونا پڑا بلکہ انہیں این اے 120 سے ڈی سیٹ کردیا گیا۔۔
ان کے شوہر کو ڈی سیٹ کرنے کے بعد محترمہ مریم نواز اپنے شوہر کی جگہ ضمنی الیکشن میں حصہ لیا اور الیکشن جیت گئیں۔