، دو ہزار اٹھارہ کے انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن پر دباؤ بڑھانےکی دھمکی دے دی

منصورہ لاہور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ماضی میں حکومت سے اتحاد کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کرپشن کو جائز قرار دے دیں۔ ہم نے ووٹ سپیکر کو دیا تھا، کرپٹ مافیا کو نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ اگر آج کرپشن ختم نہ ہوئی تو پھر کبھی ختم نہیں ہو سکے گی۔ سپریم کورٹ سے ناامید نہیں۔ ہمارا سادہ سا سوال ہے کہ وزیراعظم نے اتنی دولت کہاں سے اکٹھی کی۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان نے امریکہ کی ڈکٹیشن قبول کی جس کے باعث آج ملک میں افراتفری ہے۔ پرویز مشرف کی پالیسی آج بھی جاری ہے۔ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے باعث پاکستانی پاسپورٹ کی کوئی وقعت نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ قطری شہزادے کا خط حکمرانوں کو نہیں بچا سکتا۔ یوں لگتا ہے کہ ملک میں قطری خطوں کی فیکٹری کھول دی گئی ہے۔ لوٹی ہوئی دولت واپس آ جائے تو ملک قرض سے نجات حاصل کر سکتا ہے۔