حکمران اور بیوروکریسی قانون سازی میں دلچسپی ہی نہیں رکھتے

پشاور میں جے یو آئی ف کے زیر اہتمام وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے آئین کا بنیادی ڈھانچہ طے شدہ ہے،قانون سے وابستہ لوگ ہمیشہ قانون کی بات کرتے ہیں، متفقہ آئین ہمیشہ1973کےآئین سےملاہے، تمام قوانین قرآن وسنت کےمطابق بننےچاہئیں،، ان کا کہنا تھا کہ ہماری سوچ اتنہاپسندانہ نہیں، انتہا پسندی سے مایوسی پیدا ہوتی ہے۔مسلح جنگ لڑنے کو دہشت گردی کہتے ہیں، مسلح لوگوں کو مادی اورنظریاتی سپلائی ہوتی ہے، لیکن جے یوآئی نےدہشت گردوں کی نظریاتی سپلائی لائن کاٹ دی
ان کا کہنا تھا کہ قراردادمقاصدکے70سال مکمل ہورہےہیں،، ریاست کومطلوبہ سانچےمیں ڈھالنےکےمخالف عناصرسےادارےبھرےپڑےہیں، قانون سازی پرپوراملک آئین کےخلاف چل رہاہے،، حکمران اوربیوروکریسی قانون سازی میں دلچسپی نہیں رکھتے،،