مسلم لیگ نون نے حکومت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے عدم اعتماد،اسمبلی سے استعفوں،لانگ مارچ اورعوامی احتجاج کا فیصلہ کرلیا

اسلام آباد میں نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ نون کا اعلٰی سطح کا اجلاس ہوا۔ جس میں غورکیا گیا کہ حکومت عدلیہ کے فیصلوں پر عمل درآمد کی بجائے تصادم کے راستے پر چل رہی ہے۔ جوکہ جمہوریت اورملک دونوں کے مفاد میں نہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ حکمران عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہو چکے ہیں جبکہ قومی ادارے بھی تباہی کے دہانے پرکھڑے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب حکومت کو مزید وقت دینا جمہوریت کے لیے خطرہ ثابت ہوگا۔ اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا کو فیصلوں سے آگاہ کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے مسلم لیگ نواز کے پاس مطلوبہ تعداد پوری نہیں جس کے لیے دیگر جماعتوں کا کردار بے حد اہم ہے اس کے لیے میاں نواز شریف آج دیگر سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ میاں نواز شریف نے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران میثاق جمہوریت پرعمل کرتے تو آج انہیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ پاکستان میں آئین،عدلیہ اورجمہوریت کی بالادستی چاہتی ہے۔ معشیت اوراداروں کی تباہی کے بعد اس حکومت کا اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں رہا۔ کیمرہ میں عاصم قریشی کے ساتھ سردار حمید وقت نیوز اسلام آباد