جنوبی کوریا کی معروف کمپنی سام سانگ کے سربراہ لی جائے یونگ سے کرپشن سکینڈل میں ملوث ہونے کے الزام میں تفتیش
جنوبی کوریا کی معروف کمپنی سام سانگ کے سربراہ لی جائے یونگ سے کرپشن سکینڈل میں ملوث ہونے کے الزام میں پوچھ گچھ کی گئی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سام سنگ کمپنی پر الزام ہے کہ انھوں نے صدر پاک گ±ن ہے کی دوست اور کرپشن سکینڈل کی مرکزی کردار چوئی س±ن سِل کی تنظیموں کو 31 لاکھ ڈالر کے عطیات دیے تھے اور انھوں نے ایک متنازع کاروباری فیصلے کی سیاسی حمایت کے عوض یہ عطیات دیے تھے۔لی جائے یونگ نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ وہ اس واقعے کی وجہ سے مثبت تصویر پیش کرنے میں ناکامی پر لوگوں سے معافی مانگتے ہیں۔اس سکینڈل میں ملوث ملک کی صدر پاک گ±ن ہے کے خلاف مواخذے کی تحریک چلی اور پچھلے سال نو دسمبر کو پارلیمان میں ووٹنگ کے بعد ان کو معطل کر دیا گیا تھا۔جنوبی کوریا کے قانون کے مطابق آئینی عدالت اب اس معطلی کے حق یا مخالفت میں چھ مہینے کے عرصے میں فیصلہ سنائے گی۔ اس وقت تک ملک کی باگ ڈور وزیرِاعظم کے پاس ہو گی۔اس سے قبل رواں ہفتے سام سنگ کے دو دیگر اعلیٰ اہلکاروں سے خصوصی پراسیکیوٹرز نے سوالات کیے تھے تاہم یہ پوچھ گچھ بطور گواہ کی گئی تھی ۔