بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے کی سازش میں حکومت سندھ بھی شامل ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، بظاہر سندھ حکومت بھی کہہ رہی ہے کہ الیکشن ہو لیکن وہ خود بھی الیکشن ملتوی کرانے کی سازش میں شامل ہے۔حافظ نعیم الرحمٰن نے کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم آرمی چیف، آئی ایس آئی کے سربراہ، کور کمانڈر اور ڈی جی رینجرز سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ موجودہ امن و امان کی صورتحال کا نوٹس لیں، کل بھی ایک نوجوان کو قتل کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تو اس شہر کی خدمت ہی کی ہے، آج ہم کراچی کے عوام کی تحفظ کی بات کرتے ہیں، ہم عوام کے لیے رینجرز کو اختیارات دینے اور پولیس میں اصلاحات کی بات کرتے ہیں، ہماری کوئی ذاتی غرض نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن میں سب کو برابری کا موقع ملے لیکن ایک مرتبہ پھر الیکشن ملتوی کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، بظاہر سندھ حکومت بھی کہہ رہی ہے کہ الیکشن ہو لیکن وہ خود بھی الیکشن ملتوی کرانے کی سازش میں شامل ہے کیونکہ اندرون خانہ ان کے مذاکرات چل رہے ہیں۔انہوں نے ایم کیو ایم کا نام لیے بغیر کہا کہ ان لوگوں نے بری طرح سے اس شہر کو برباد کیا، ہمارے نوجوانوں کو بوریوں میں بند کیا، قتل عام کیا اور جو لوگ اکٹھا ہوئے ہیں یہ سب ایک دوسرے کی جان کے دشمن ہیں، پہلے دوسری پارٹیوں اور قوموں سے لڑایا اور پھر آپس میں حقیقی مجازی اور آڑی ٹیڑھی پارٹیاں بنا کر مہاجروں کا قتل عام کیا، یہ خندقیں کھود کر فائرنگ کرتے تھے، علاقے کے علاقے یرغمال بنے ہوئے تھے، آج تم پھر وہی دھمکی دے رہے ہو تاکہ شہر پھر بربادی کی طرف چلا جائے لیکن اب کوئی تمہاری بات نہیں سنے گا۔