این آر او کیس میں عدالت عظمی کے نئے حکم پر ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے خط لکھ دے، ورنہ بات نا اہلی سے بڑھ کرآرمی کو بلوانے اور نئے انتخابات کے انعقاد تک جا سکتی ہے

این آر او عملدرآمد کیس میں عدالت کی جانب سے وزیراعظم راجا پرویز اشرف کو سوئس حکام کو خط لکھنے کے حکم پر ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ حکومت کو عدالت عظمی کی بات ماننا پرے گی۔ ماہرقانون خالد رانجھا نے کہا کہ نئے وزیراعظم کے حلف لینے کی شرط ہی یہ تھی کہ وہ سوئس حکام کو خط نہیں لکھیں گے۔ وزیراعظم نے عدالتی فیصلے کے بجائے پارٹی فیصلے کو ترجیح دی۔ خالد رانجھا کا کہنا تھا تاریخ کوئی بھی دیں وزیراعظم نے خط نہ لکھنے کا سوچا ہے، لیکن ردعمل میں عدالت اس بار انہیں نا اہل نہیں بلکہ یا تو فوج کوخط لکھ کربلوائے گی یا نئے انتخابات کی کال دے گی۔ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت کوسابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کے ساتھ پیش آنے والے حالات کے تناظرمیں خط لکھ کربات ختم کردینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگروزیراعظم راجا پرویزاشرف بھی خط نہیں لکھتے تو انکے ساتھ بھی وہی ہو سکتا ہے جو سابق وزیراعظم کے ساتھ ہوا۔