چینی کمپنیوں کا آئندہ 5برسوں میں پاکستان میں پانچ ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کرنے کا عزم
چین کی مختلف کمپنیوں کے سربراہوں نے اگلے تین سے پانچ سال میں پاکستان میں پانچ ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ یقین دہانی چینی تاجروں کے وفد نے آج اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں کرائی۔ تاجروں کے وفد میں مختلف چینی کمپنیوں کے 55 سے زائد سربراہ شامل تھے۔ ملاقات میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داود، منصوبہ بندی اور ترقی کے وزیر مخدوم خسرو بختیار، سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین زبیر گیلانی اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی بھی موجود تھے۔چین کے چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیوں نے اپنی صنعت پاکستان منتقل کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس سلسلے میں چین کی سرمایہ کاری اور صنعتوں کی منتقلی سے پہلے سال کے دوران روزگار کے پچاس ہزار مواقع پیدا ہونگے۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کا مضبوط رشتہ قائم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین نے مشکل کی ہر گھڑی میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم چینی قیادت کے بالخصوص امن و ترقی ،نظم و نسق اور غربت کے خاتمے سے متعلق ویژن سے انتہائی متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چینی تجربات سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پاک چین دوستی کو مزید مضبوط بنانے میں مدد گار ثابت ہوگا اور اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی مواقع تلاش کئے جاسکیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے تحت منصوبوں کو عملی شکل دینا پاکستان کی اولین ترجیح ہے، انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی اور ترقی کی وزارت میں سی پیک سے متعلق منصوبوں پر عملدرآمد کےلئے خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد ان منصوبوں کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنا ہے۔