الاخوان المسلمون کے مرشدِعام محمد بدیع کی عمر قید کی سزا کا فیصلہ برقرار
ایک مصری عدالت نے الاخوان المسلمون کے مرشدِعام محمد بدیع سمیت 10 رہنماوں کے خلاف عمر قید کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔عدالت نے محمد بدیع سمیت 10 رہنماوں کی سزاکے خلاف اپیل خارج کر دی ہے۔قاہرہ کی ایک فوجداری عدالت نے 2019 میں الاخوان المسلمون کے مرشدعام محمد بدیع سمیت دس رہنماوں کوپولیس اہلکاروں کی ہلاکت اور جیل توڑنے کے الزام میںعمرقید کی سزائیں سنائی تھیں۔محمد بدیع سمیت دس رہنماوں پر مصر کے سابق مطلق العنان صدر حسنی مبارک کے خلاف 2011 کے اوائل میں احتجاجی تحریک کے دوران میں فورسز پر حملوں اور جیلیں توڑنے کے الزامات میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔ ان پر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور لبنانی حزب اللہ کے ساتھ مل کر مصر کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کا بھی الزام تھا ۔واضح رہے کہ مصر کی سکیورٹی فورسز نے ملک کے پہلے منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی 2013 میں معزولی کے ردعمل میں احتجاجی تحریک برپا کرنے والے الاخوان المسلمون کے لیڈروں اور کارکنوں کے خلاف سخت کریک ڈان کیا تھا۔مصری فورسز کی کارروائیوں میں اخوان کے سیکڑوں کارکنان شہید ہوگئے تھے اور ہزاروں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔مصری فورسز نے ڈاکٹر محمد مرسی کو بھی معزولی کے بعد گرفتار کر لیا تھا اور ان کے خلاف مختلف الزامات میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔وہ 2019 میں اپنے خلاف ایک مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت میں نڈھال ہوکر گر پڑے تھے اورعدالتی کمرے ہی میں دم توڑ گئے تھے۔قاہرہ کی فوجداری عدالت کے جج نے بعد میں ان کے خلاف عاید کردہ الزامات کو ختم کردیا تھا۔