ٹیکس نفاذ کیخلاف فلور ملز کی ملک گیر ہڑتال دوسرے روز

ٹیکس نفاذ کیخلاف فلور ملز کی ملک گیر ہڑتال دوسرے روز بھی جاری رہی ، آٹے کی سپلائی مکمل بند ہے۔فلور ملز نے 5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف گزشتہ روز ملک گیر ہڑتال کا آغاز کیا،پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عامر عبداللہ نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں یکم جولائی 2024 سے فلور ملز پر بلاجواز ودہولڈنگ ٹیکس عائد کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی ٹیکس نیٹ میں ہیں اور ملیں زیادہ ٹیکس کا بوجھ اٹھانے کی حالت میں نہیں ہیں،ہڑتال شروع کرنے سے پہلے 3 جولائی سے متعلقہ سرکاری افسران اور حکام سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ عامر عبداللہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے مطالبات کی منظوری تک نامعلوم مدت کے لیے ملک گیر ہڑتال شروع کر دی ۔انہوںنے کہا کہ مجموعی طور پر سندھ کی 250 فلور ملز سمیت دو ہزار نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف اپنے آپریشن مکمل طور پر بند کر رکھے ہیں، ملک بھر میں آٹے اور گندم کی مصنوعات کی ترسیل رک گئی ۔ملک کے تمام صوبوں میں فلور ملوں نے گندم کی ملنگ روک دی ہے، آٹا چکی مالکان بھی فلور ملز کی ہڑتال کا حصہ بن گئے ، انہوں نے بھی آٹا چکیاں بند کرکے احتجاجی بینر لگا دیئے ۔ ہڑتال اگر جاری رہی تو نہ صرف آٹے کا بحران پیدا ہو گا بلکہ آٹے کی بلیک میں فروخت ہو گی جس کا نقصان عوام کو پہنچے گا۔