ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت چودہ جون تک ملتوی۔ عدالت نے نواز شریف کو آئندہ منگل تک خواجہ حارث کو منانے یا نیا وکیل کرنے کی ہدایت کردی
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ جج محمد بشیر نے نواز شریف سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے نیا وکیل کر لیا ہے یا خواجہ حارث ہی کیس جاری رکھیں گے۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ یہ اتنا آسان نہیں ہے خواجہ حارث نے نو ماہ کیس چلایا ہے۔ ایک دم نیا وکیل کرنا مشکل کام ہے۔ اس کے لیے وقت چاہیے ہوگا۔ جج نے استفسار کیا کہ آپ نے خواجہ حارث سے بات کی ہے۔ نوازشریف نے آگاہ کیا کہ میں نے خواجہ حارث سے بات کی ہے لیکن سپریم کورٹ نے لاہور میں سماعت کے دوران یہ کہا تھا کہ اگر آپ دستبردار ہونا چاہتے ہیں تو ہوجائیں۔ سو کے قریب پیشیاں بھگت چکا ہوں سحری کرکے اسلام آباد کیلئے چلے تھے۔ روز لاہور سے آتے ہیں۔ ہمارے کیس جیسی مثال پہلے کسی کیس میں نہیں ملتی۔ ہفتہ اور اتوار کو سماعت کرنے پر جج محمد بشیر کا کہنا تھا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم میں دیکھ لیتے ہیں کہ کیا ہے۔ مریم نواز کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس کیس کی وجہ سے میرے دیگر کیسیز متاثر ہو رہے ہیں۔ یہاں بھی ہفتہ کو سماعت ہوئی تو دیگر کیسسز کا کیا کروں گا۔ نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ اگر عدالت ہفتہ اور اتوار کو سماعت کرنا چاہے تو پراسیکیوشن تیار ہے, ڈیفنس کو بھی عدالت کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ عدالت نے کیس کی سماعت چودہ جون تک ملتوی کردی۔ جج محمد بشیر نے ہدایت کی کہ نواز شریف اور مریم نواز چودہ جون کو بے شک پیش نہ ہوں۔ دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ریفرنس کی سماعت انیس جون کو ہوگی۔