ترک فوج نے شام میں اپنے ایک فوجی کی ہلاکت کے بدلے10 کرد جنگجوؤں کو ہلاک کردیا۔
ترک فوج نے شام کے علاقے تل رفعت میں اپنے ایک فوجی کی ہلاکت کے ردعمل میں کارروائی کرکے دس کرد جنگجوؤں کو ہلاک کردیا ہے۔ ترک وزارت دفاع کے ایک بیان کے مطابق ہلاک ہونے والے جنگجوؤں کا تعلق کرد ملیشیا وائی پی جی سے تھا۔ترکی اس ملیشیا کو کالعدم جنگجو گروپ کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے ) کا حصہ ہی خیال کرتا ہے۔ ترکی نے پی کے کے کو دہشت گرد قرار دے رکھا ہے اور یہ گروپ ترکی کے جنوب مشرقی علاقے کی خود مختاری کے لیے گذشتہ پینتیس سال سے مسلح جدوجہد کررہا ہے۔اس کے جنگجو ترکی کے علاوہ پڑوسی ملکوں شام اور عراق میں بھی مو جود ہیں۔ شام کے شمال مغربی علاقے میں حالیہ دنوں میں روسی اور شامی فوج کے حملوں میں شدت آنے کے بعد مقامی آبادی اپنی جانیں بچانے کے لیے ترکی کے سرحدی علاقوں کا رُخ کررہی ہے۔اقوام متحدہ نے سوموار کے روز خبردار کیا تھا کہ اگر شامی فوج اور باغی گروپوں میں لڑائی میں مزید شدت آتی ہے تو قریباً بیس لاکھ مہاجرین اپنا گھربار چھوڑ کر ترکی جاسکتے ہیں۔اس کا مزید کہنا تھا کہ ان مہاجرین کی دیکھ بھال کے لیے اس کے پاس وافر مقدار میں فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔