اہم ترین نیٹو اتحادی ترکی اور نیدر لینڈز میں سفارتی کشیدگی
نیدر لینڈز نے ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو کو اپنے ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جس کے بعد ترک حکام سیخ پا ہوگئے ،،، ترک صدر رجب طیب اردگان نے نیدر لینڈز کے اس اقدام کو نازیانہ قرار دیا جس کے بعد دونوں ملکوں میں سفارتی کشیدگی بڑھ گئی،،،
نیدر لینڈز نے ہفتے کی شام جرمنی سے آنے والی ترک فیملی منسٹر فاطمہ بتول کو بھی نا پسندیدہ شخصیت قرار دے دیا اور انہیں ترک قونصل خانے میں داخل ہونے سے روک دیا،،، جس کے بعدترک خاتون وزیر کو واپس جرمنی بھیج دیا گیا،،، خاتون وزیر کو ملک بدر کیے جانے کے بعد ترکی کے پرچم ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے سینکڑوں ترک شہری اپنے قونصل خانے کے باہر اکٹھے ہوگئے اور شدید احتجاج کیا، ،، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ان کی خاتون وزیر کو ترک قونصل خانے میں داخلے کی اجازت دی جائے ،، ، ڈچ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال کیا جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین پر کتے بھی چھوڑ دیے گئے،،، اس کے باوجود جب مظاہرین منتشر نہ ہوئے تو پولیس نے روایتی طریقہ اپناتے ہوئے مظاہرین پر شدید لاٹھی چارج کیا،،، ترکی میں صدارتی نظام کے نفاذ کیلئے آئندہ ماہ ہونے والے ریفرنڈم کیلئے ترک وزرا کی جانب سے یورپ میں موجود اپنے شہریوں کا ووٹ حاصل کرنے کیلئے مہم چلائی جا رہی ہے۔