سیہون شریف میں خوفناک دھماکے باوجود یہاں آنے والے زائرین کی تعداد ممیں کمی نہ آسکی

سیہون شریف میں ہوئے خود کش دھماکے کے باوجود زائرین دور دراز سے حاضری دینے کے لئے آرہے ہیں ،،، سانحے کے بعد حکومت سندھ نے مزار کی سکیورٹی کے لئے انتہائی سخت اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی ،،، ابتدائی دنوں میں تو سکیورٹی سخت رہی ،،،تاہم دھماکے کے ایک ماہ سے بھی کم وقت میں پولیس اپنی روایتی نااہلی پر اتر آئی ،،اس وقت مزار پر تعینات پولیس اہلکاروں کی تعداد دس کے قریب ہے ،،لیکن بیشتر اہلکار ڈیوٹی کی بجائے آرام کرتے نظر آتے ہیں ،،مزار پر ابھی تک واک تھرو گیٹ بھی نصب نہیں ہوسکا ،،اہلکار صرف جامعہ تلاشی کے بعد زائرین کو احاطے میں جانے کی اجازت دے رہے ہیں ،،،، ڈپٹی کمشنر سیہون منور مہیسر نے مزار کی سکیورٹی کو بہترین قرار دیا ،،،ان کا کہنا تھا احاطے میں سی سی ٹی وی کیرے نصب کر دئیے گئے ہیں ،،جبکہ دیواروں کو بھی اونچا کیا گیا ہے ڈپٹی کمشنر کا یہ بھی کہنا تھا کہ سکیورٹی خدشات کے باعث مزار کے دو دروازے بند کر دئیے ہیں ،،،جس کی وجہ سے اب زائرین صرف ایک دروازے سے ہی مزار میں داخل ہوتے ہیں