مردم شماری پندرہ مارچ سے پچیس مئی تک جاری رہے گی,وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب

وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا آخری مردم شماری بھی وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت میں ہی کرائی گئی تھی۔ ملک بھر میں سکیورٹی کے حوالے سے جاری آپریشنز کی وجہ سے مردم شماری پہلے نہیں کرائی جا سکی۔انکا کہنا تھا کہ مردم شماری میں دہری شہریت والوں کو بھی گنا جائے گا۔ اور پاکستان میں پہلی بار خواجہ سراوں کو بھی شمار جائے گا, انہوں نے بتایا کہ غلط معلومات پر 15 ہزار روپے جرمانہ اور 6 ماہ تک قید ہو سکتی ہے۔ایک لاکھ 18 ہزار 9 سو 18 افراد کو تربیت دی گئی ہے۔ مردم شماری کے عمل میں صرف سرکاری ملازمین کو استعمال کیا جائے گا۔بے گھر افراد کو بھی گنا جائے گا۔مریم اورنگ زیب نے کہا مردم شماری کے بغیر عوام کی حقیقی نمائندگی سامنے نہیں آ سکتی, وزیرمملکت نے کہا مسلح افواج کے شکرگزار ہیں کہ وہ مردم شماری کے عمل کو پرامن بنانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا بلوچستان کے سینسس کمیشن کے متعلق تمام افواہیں ہیں, مریم اورنگزیب نے یہ بھی بتایا کہ افغان مہاجرین کی تعداد کیا ہے۔ گنتی کی جائے گی اور حلقہ بندیاں بھی مردم شماری کے تحت ہی کی جائیں گی