معروف نام اب ایوان بالا کا حصہ نہیں رہے،
سندھ اور پنجاب سے 12،12 ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے 11،11 ، اسلام آباد سے 2 اور فاٹا سے 4 سینیٹرز ریٹائرڈ ہوئے۔ رخصت ہونےوالوں میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے آصف کرمانی، اسحاق ڈار، نزہت صادق، کامران مائیکل، ظفر اللہ ڈھانڈلہ، نثار محمد، سعود مجید اور ذوالفقار علی کھوسہ شامل ہیں۔۔۔ پیپلز پارٹی کے ریٹائرڈ ہونے والے سینیٹرز میں رضا ربانی،فرحت اللہ بابر، تاج حیدر، احمد حسن ،مرتضیٰ وہاب، کریم خواجہ، محمد یوسف، مختار عاجز دھامرا، سیف اللہ مگسی، عثمان سیف اللہ خان ، فتح محمد حسنی،روزی خان کاکڑخالدہ پروین، روبینہ خالد، سحر کامران ، اور ہری رام شامل ہیں۔۔۔ پاکستان تحریک انصاف کے اعظم سواتی بھی ریٹائر ہونےوالوں میں شامل ہیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے داؤد خان اچکزئی، باز محمد خان ،شاہی سید،الیاس بلور، زاہدہ خان، بلوچستان نیشنل پارٹی کے اسرار اللہ خان زہری ،نسیمہ احسان ، جے یو آئی( ف) کے حافظ حمد اللہ، طلحہ محمود، مفتی عبدالستار بھی سینیٹ سے ریٹائرڈ ہو گئے،، ایم کیو ایم کے طاہر مشہدی، مولانا تنویر الحق تھانوی،نسرین جلیل، فروغ نسیم اور مسلم لیگ ق کے کامل علی آغا، سعید الحسن مندوخیل، روبینہ عرفان ریٹائرڈ ہوئے،،، فاٹا سےآزاد امیدوار ہدایت اللہ، ہلال الرحمان، ملک نجم الحسن، صالح شاہ، پنجاب سے آزاد امیدوار محسن خان لغاری، فنکشنل لیگ کے مظفر حسین شاہ بھی ریٹائرڈ ہو گئے۔ میاں رضا ربانی، نزہت صادق آصف کرمانی، مشاہد حسین سید، اسحاق ڈار، طلحہ محمود، فروغ نسیم ، ہدایت اللہ، ہلال الرحمان، روبینہ خالد، کامران مائیکل، اعظم سواتی ، مظفر حسین شاہ بطورسینیٹر اپنی مدت پوری کرنے کےبعد دوبارہ سینیٹر منتخب ہوچکے ہیں ۔