عمران خان کوسخت سیکیورٹی میں اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچادیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پیشی کے لیے سخت سیکیورٹی میں اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچادیا گیا۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر سابق وزیراعظم کو آج القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ پیش کیا جائے گا، کیس کی سماعت چیف جسٹس عامر فاروق کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس عمران خان کو عدالت میں پیشی کے لیے پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس سے لے کر روانہ ہوئی اور ان کے قافلے کی سیکیورٹی کے انتظامات ڈی آئی جی آپریشنز دیکھ رہے ہیں۔عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے باعث عدالت کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور عدالت جانے والے راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ ایف سی اہلکار اور اسلام آباد پولیس کی ٹیمیں سرینگر ہائی وے اور عدالت کے اطراف تعینات کی گئی ہیں۔اسلام آباد پولیس چیکنگ کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کے اطراف داخلے کی اجازت دے رہی ہے۔گزشتہ روز سپریم کورٹ نے القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی گرفتاری غیرقانونی قرار دی تھی تاہم بنی گالا جانے کی درخواست بھی مسترد کردی تھی۔عمران خان کو رات پولیس لائن کے گیسٹ ہاؤس میں رکھا گیا۔ چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں عمران خان کو کہا تھا کہ آپ گیسٹ ہاؤس میں رات گزاریں، گپ شپ لگائیں اور سو جائیں، صبح عدالت میں پیش ہوجائیں۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا جو بھی فیصلہ ہوگا آپ کو ماننا ہوگا۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری قانونی قرار دی تھی۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں غیرمتعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی ہے۔