عدالت کا عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس کی کارروائی روکنے کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں فوجداری کارروائی پر حکم امتنازع جاری کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ٹرائل روکنے کی متفرق درخواست منظور کرلی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ایک عدالت منتقلی کا بھی کیس ہے، جس پر وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ جی ایک عدالت منتقلی کا کیس ہے، دوسری درخواست میں کیس کو ناقابل سماعت قرار دینے کی استدعا ہے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ توشہ خانہ کیس قابل سماعت ہی نہیں، فواد چوہدری کی اپیل بھی دائر کی ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ آج تو ہر طرف ہمارے ارگرد اسلحہ ہی ہے۔ وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ مجھے عدالت پہنچنے میں آدھا گھنٹہ لگا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہم اپنی بلڈنگ شفٹ کر رہے ہیں، اس لیے ہماری الماریاں خالی ہیں۔ سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ آج تو ہر طرف رکاوٹیں ہی رکاوٹیں ہیں، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جی، آج تو لگتا ہے کرفیو لگا ہوا ہے۔ عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ توشہ خانہ کیس کے لیے کمپلینٹ مجاز اتھارٹی کی جانب سے داخل نہیں کرائی گئی، الیکشن کمیشن نے مجاز اتھارٹی مقرر کرنے کا کوئی لیٹر پیش نہیں کیا، الیکشن کمیشن نے صرف اپنے آفس کو کمپلینٹ فائل کرنے کا کہا، مجاز اتھارٹی کے بغیر دائر کمپلینٹ پر سماعت نہیں ہوسکتی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں فوجداری کارروائی پر حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے عمران خان کی ٹرائل روکنے کی متفرق درخواست منظور کرلی۔عدالت نے کہا کہ توشہ خانہ کیس کی کارروائی تاحکم ثانی معطل رہے گی۔