امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ مظاہروں کے پیچھے امریکا کا کوئی ہاتھ نہیں تبت کو چین کا حصہ تسلیم کرتے ہیں،
بیجنگ میں چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ دنیا اور خطے کے تمام ممالک امریکا اور چین کے درمیان تعاون چاہتے ہیںدونوں ملکوں کا تجارت بڑھانے پر اتفاق کرنا خوش آئند ہے،انہوں نے کہا کہ امریکا اور چین کے درمیان عسکری تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا ہے باراک اوباما کا کہنا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ہانگ کانگ میں عام انتخابات شفاف ہوں گے، ہانگ کانگ میں جمہوری اصلاحات کے لیے کئی روز تک جاری رہنے والے مظاہروں میں امریکا ملوث نہیں، امریکی صدر نے کہا کہ وہ دہشتگردی اور داعش کے خلاف چینی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہیں اس سے قبل امریکی صدرنےچینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے بعد گرین ہاؤس گیس اخراج کو کم کرنے کے معاہدے پر اتفاق کرتے ہوئے نئے اہداف کا اعلان کیاامریکی صدر اوباما کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر دو ہزار پانچ کے مقابلے میں دو ہزار پچیس تک گرین ہاؤس گیس اخراج میں چھبیس سے اٹھائیس فیصد تک کمی کا نیا ہدف مقرر کرنا ایک تاریخی اقدام ہے