کراچی میں ریلوے کی اراضی پر تعمیرشدہ غیرقانونی فلیٹس خالی کرانے کیلئے سندھ ہائی کورٹ نے چوبیس گھنٹے کا الٹی میٹم دیا
سندھ ہائیکورٹ کے چوبیس گھنٹے میں مون گارڈن گلستان جوہر میں واقع تمام فلیٹس خالی کرانے کے احکامات پر رہائشی سراپا احتجاج بن گئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ریلوے کو پندرہ سال بعد اپنی اراضی کا خیال آ رہا ہے۔ انتظامیہ کے افسران اُس وقت کیا کر رہے تھے جب یہ فلیٹس تعمیر ہو رہے تھے۔ ایک سو اسی فلیٹس ایک رات میں تو تعمیر نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے یہ فلیٹس خریدے ہیں، ان کے پاس تمام دستاویزات ہیں۔مون گارڈن کے رہائشیوں کا نے کہا کہ وہ اپنے فلیٹس جیتے جی خالی نہیں کریں گے۔ ان کے پاس گیس اور بجلی کے بل موجود ہیں۔ فلیٹ لیزشدہ ہیں، غیرقانونی نہیں۔متاثرہ رہائشیوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے پائی پائی جمع کر کے لاکھوں روپے میں فلیٹس خریدے ہیں۔ حکومت کو کرپٹ افسران کیخلاف کارروائی کرنا چاہیے۔
کیمرامین محمد امجد کے ساتھ اظہر زیدی وقت نیوز کراچی۔