چوہدری ریاض الحق نے86535 ووٹ لے کر میدان مار لیا جبکہ ن کےعارف علی دوسرے نمبر پر
این اے ایک سو چوالیس اوکاڑہ کے ضمنی الیکشن میں پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہوکر بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہی،،، اس دوران حلقے بھر کے مرد و خواتین نے قطاروں میں لگ کر اپنے پسندیدہ امیدواروں کو ووٹ ڈالے۔ پولنگ کے دوران کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ بھی پیش نہیں جبکہ اس دوران پولیس بھی پولنگ اسٹیشنز کے اردگرد تعینات رہی۔
این اے ایک سو چوالیس اوکاڑہ کے ضمنی الیکشن میں پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد جب پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے آنا شروع ہوئے تو مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے امیدوار جو اس انتخابی معرکے میں مضبوط سمجھے جارہے تھے، وہ پیچھے رہ گئے جبکہ ان کے مقابلے میں آنے والے آزاد امیدوار ریاض الحق نے اپنی برتری قائم رکھتے ہوئے میدان مارلیا۔
فتحیاب ہونے والے آزاد امیدوار ریاض الحق نے ضمنی الیکشن سے قبل مسلم لیگ ن کی ٹکٹ کے لئے درخواست دی تھی لیکن ان کی جگہ ن لیگ نے علی عارف چوہدری کو پارٹی ٹکٹ دے دیا۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے امیدوار اشرف سوہنا اس سے قبل پیپلز پارٹی کی طرف سے الیکشن لڑتے رہے ہیں اور وہ این اے ایک سوچوالیس اوکاڑہ کے ضمنی الیکشن میں پہلی بارتحریک انصاف کی جانب سےانتخابی معرکے میں اترے۔
این اے ایک سوچوالیس اوکاڑہ سے کامیاب ہونے والے آزاد امیدوار ریاض الحق نے کہا ہے کہ چالیس ہزار ووٹوں کی برتری اٹھارہ دن کی محنت ہے،کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ ابھی نہیں کیا۔
اوکاڑہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامیاب امیدوار ریاض الحق نے کہا کہ اوکاڑہ کے عوام محب وطن اور وفادار ہیں،انہوں نے الیکشن میں حق و سچ کا ساتھ دیا،انہوں نے کہا کہ ہمارا خاندان پچیس سال سے عوام کی بے لوث خدمت کر رہا ہے، اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رکھیں گے، کامیاب امیدوار کا کہنا تھا کہ چالیس ہزار ووٹوں کی برتری میری اٹھارہ دن کی محنت ہے، عام انتخابات میں اس سے بھی زیادہ ووٹ لے کر جیتوں گا، ریاض الحق نے کہا کہ ابھی تک مسلم لیگ نون یا تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا کسی بھی پارٹی میں جانے کا فیصلہ حلقےکےعوام سے مشاورت سےکروں گا،