انسداد دہشت گردی لاہورکی عدالت نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے۔سترہ اکتوبرکوتختہ دارپرلٹکایا جائے گا
انسداددہشت گردی عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے قصورکی سات سالہ زینب قتل کیس سمیت بارہ بچیوں کے قاتل عمران کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے،کوٹ لکھپت جیل میں سترہ اکتوبرکوپھانسی دی جائے گی۔عدالت نے مجرم کومجموعی طورپرسترہ بارسزائے موت کا حکم سنایا،رواں برس کے آغازمیں پنجاب کے ضلع قصور سے اغوا کی جانے والی سات سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا جس کی لاش نوجنوری کوایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔زینب کے قتل کے بعد ملک بھرمیں غم وغصے کی لہر دوڑگئی اورقصورمیں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے جس کے دوران پولیس کی فائرنگ سے دوافراد جاں بحق بھی ہوئے۔چیف جسٹس پاکستان نے واقعے کا از خود نوٹس لیا اورپولیس کو جلد قاتل کی گرفتاری کا حکم دیا۔تیئس جنوری کوپولیس نے ملزم عمران کی گرفتاری کا دعویٰ کیا۔اگلے ہی ماہ سترہ فروری کولاہورکی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے قصورکی سات سالہ زینب سے زیادتی وقتل کے مجرم عمران کو چاربارسزائے موت سنادی تھی،انسداد دہشت گردی عدالت نے مجرم عمران کوکُل چھے الزامات کے تحت سزائیں سنائی تھیں۔مجرم کوننھی زینب کے اغوا، زیادتی اور قتل کے ساتھ ساتھ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات کے تحت چار،چار مرتبہ سزائے موت سنائی گئی۔دوسری جانب عمران کوزینب سے بدفعلی پرعمرقید اوردس لاکھ روپے جرمانہ جبکہ لاش کوگندگی کے ڈھیر پر پھینکنے پرسات سال قید اوردس لاکھ جرمانےکی سزا بھی سنائی گئی تھی۔مجرم کی جانب سے سزا کے خلاف لاہورہائیکورٹ میں اپیل بھی دائرکی گئی تاہم بیس مارچ کو عدالت عالیہ نے یہ اپیل خارج کردی تھی۔