ہم ڈیم بنانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے, ہر صورت ڈیم بنائیں گے, چیف جسٹس آف پاکستان

سپریم کورٹ میں ڈاڈوچہ ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ
ایک سیاستدان نے کہا کہ عدالت کو سیاسی پارٹی بنا لینی چاہئیے۔ ہم بنیادی انسانی حقوق کیلئے کر رہے ہیں۔ ڈیم مخالف کسی اور کے ایجنڈے پر ہیں۔ان کا ایجنڈا ہے ملک میں ڈیم نہ بنیں۔ ہم ڈیم بنانے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، چیف جسٹس نے مزید کہا کہ کتنا بڑا سیاستدان یا اپوزیشن لیڈر کیوں نہ ہو۔ ہر صورت ڈیم بنائیں گے۔عدالت کے مطابق حکومت پنجاب ڈیم کی تعمیر کے لئے جے وی کا جائزہ لے۔ جے وی تحریری طور پر پنجاب حکومت کو اپنی سفارشات جمع کرائے۔ حکومت پنجاب کا محکمہ آپاشی سفارشات کا جائزہ لے۔ اگر محکمہ آبپاشی سفارشات سے مطمئن نہیں تو بھی عدالت کو آگاہ کرے،جے وی کی سفارشات اگر پنجاب حکومت مسترد کر دیتی ہے تو اپنی نئ سفارشات لے کر آئے عدالت نے استفسار کیا کہ پنجاب حکومت بتائے ڈیم کب تک تعمیر ہوگا اور کتنی لاگت آئے گی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہر منصوبے میں کمیشن خدا کا خوف کریں۔ یہ ڈیم کمیشن کی وجہ سے التواء کا شکار ہے۔ آئندہ ہفتے لاہور میں ہوں کیوں نہ سی ایم اور ان کی پوری کابینہ کو بلا لیں۔ ڈیم بنانا قومی کاز ہے اس کے لئے اکھٹا ہونا ہوگا۔ خود بھی پیسے ڈالنے ہونگے میں بھی پیسے دے چکا ہوں۔ عدالت نےسماعت آئندہ ہفتے تک کے لئے ملتوی کردی۔