نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نواز شریف اوران کے بچوں کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی ،، نواز شریف اور مریم نوازعدالت میں پیش ہوئے ،، مریم نواز کے وکیل امجد پرویزنے پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء پر جرح کی ،، دوران جرح واجد ضیاء نے عدالت میں بتایا بدقسمتی سے یہ ٹرسٹ ڈیڈ اصلی نہیں ہےواضح کریں کہ آپ مریم صفدر کی طرف سے جمع کرائی گئی ٹرسٹ ڈیڈ پر موجود دستخط کا پوچھ رہے ہیں یا جو سی ایم اے کے ساتھ لگائی گئی تھیں،، دو فروری 2006 کی ٹرسٹ ڈیڈ پر مریم نواز، کیپٹن صفدر، حسین نواز، وقاراحمد اور جرمی فری مین کے دستخط موجود ہیں ،، جرمی فری مین کو کوئسٹ سولیسٹر کے ذریعے تحقیقات میں شامل کیا گیا ،، امجد پرویز نے واجد ضیاء سے پوچھا کیا مریم اور کیپٹن ر صفدر نے اپنے بیان میں بتایا کہ دو فروری 2006کو ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کیے گئے؟ جس پر واجد ضیاء نے جواب دیامریم نواز کی حد تک یہ بات درست ہے واجد ضیاء نے عدالت میں مزید بتایا کوئسٹ سولسٹر راجہ اختر ان کے کزن ہیں جنہوں نے جے آئی ٹی کی ہدایت پر جیریمی فری مین کو ای میل بھیجی ،، امجد پرویز نے عدالت میں کہانیب پراسیکیوٹر گواہ کے منہ میں میرا سوال ڈال رہے ہیں ،، امجد پرویز نے پوچھا راجہ اختر کو کتنی رقم دی گئی ،،واجد ضیا نے جواب دیاراجہ اختر کی سی وی اور پروفائل قبضہ میں نہیں لیں اور نہ ہی جے آئی ٹی رپورٹ کے ساتھ منسلک کی ،، انٹیلی جنس کے دو لوگوں نے راجہ اختر کی مکمل چھان بین کی ،، عدالت نےایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔