مریم نواز کا نیسلن اور نیسکال میں کردار ظاہر ہوتا ہے۔لارنس ریڈلے،ایرینا لیمٹڈکوتحقیقات کا حصہ نہیں بنایاگیا۔ واجد ضیاء

احتساب عدالت نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پرنواز شریف اور مریم نواز کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کے وکیل کی جرح پر واجد ضیا نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں نواز شریف کے بچوں کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویزات میں سلمان اکرم راجہ کا لارنس ریڈلے کو لکھا گیا خط اور لارنس کا جوابی خط شامل ہے۔جے آئی ٹی نےدونوں خطوط اور لارنس ریڈلے کو تحقیقات میں شامل نہیں کیا کیونکہ انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ لندن فلیٹس دو آف شور کمپنیوں کی زریعے خریدے گئے اور آف شور کمپنیوں کے زریعے فلیٹس خریداری کا مقصد مالکان کی شناخت چھپانا تھا,سپریم کورٹ میں نواز شریف کے بچوں کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق نیلسن اور نیسکال انٹرپرائزز کے قیام میں مریم نواز کا کوئی کردار نہیں تھا تاہم ُبی وی آئی حکام کی تصدیق،5دسمبر 2005کے منروا کے خط ،فنانشل انوسٹی گیشن ایجنسی اور موزیک فونسیکا کے درمیان خط وکتابت سے مریم نواز کا نیلسن اور نیسکال میں کردار ظاہر ہوتا ہے ۔کسی گواہ نے جے آئی ٹی کے سامنے نیلسن اور نیسکال لیمٹڈ کے قیام میں مریم نواز کے کردار سے متعلق بیان نہیں دیا,واجد ضیاء کے مطابق جے آئی ٹی نے ایرینا لیمٹڈ کو شامل تفتیش نہیں کیا اور ایرنا لیمٹڈ کے حسین نواز کو لکھے گئےخط کو جے آئی ٹی رپورٹ کا حصہ نہیں بنایا کیونکہ یہ دستاویزات پہلے سے ہی سپریم کورٹ کے ریکارڈ کا حصہ ہیں ۔دستاویزات کے مطابق چار جولائی دوہزار چھ کو نیلسن اور نیسکال کے شیئرز منروا سروسز کے نام پر جاری ہوئے۔کیس کی سماعت پیر سولہ اپریل تک ملتوی کردی گئی