vپاکستان بھارت اور دنیا کے دباو پر ایف اے ٹی ایف قوانین بنا رہا ہے:فضل الرحمان
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں جوقانون سازی کی جارہی ہے اس پر جے یو آئی کا ایک موقف رکھا ،ان بلز کی جے یو آئی نے مخالفت بھی کی اور پاکستان کے منافی بھی قرار دیا،ارکان پارلیمنٹ کو مشاورت کا وقت دیا جاتا ہے، عجیب بات ہے کہ سپیکر صاحب چند جماعتوں کو بلاکر مشورہ کیا جاتا ہے،ایم ایم اے اور کچھ دوسری جماعتوں کو مشاورت سے دور رکھا گیا،یہ جمہوریت کے خلاف تھا،نہ بلز سمجھنے کا موقع دیا جاتا ہے نہ مشاورت کی جاتی ہے،ہم نے اس پر سوچ بچار کی ہے،کے پی کے اور بلوچستان کے پارلیمانی لیڈرز سمیت ارکان نے اجلاس میں شرکت کی ہے اور ایف اے ٹی ایف بلز پر ایک اعلامیہ جاری کیا جارہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان بھارت اور دنیا کے دباو پر ایف اے ٹی یف قوانین بنا رہا ہے اور ایف اے ٹی ایف کے بلز کے ذریعے قوموں پر جبر مسلط کیا جارہا ہے،حکومت پاکستان نے اقوام متحدہ کو کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عمل کا کیوں نہیں کہا،ہماری سفارتکاری کہاں گئی کہ کشمیر پر بات نہ ہوئی،اگر کل اقوام متحدہ یا ایف اے ٹی ایف کشمیر کے حریت پسندوں کو بھی دہشتگرد قرار دیتی ہے تو کیا کریں گے،کشمیری حریت پسندوں کے لئے کوئی گنجائش اس قانون میں نہیں رکھی گئی،نااہل حکومت سے بازو مروڑ کا قانون سازی کی جارہی ہے۔