امریکا کا یکطرفہ فیصلہ عالمی قوانین کا خلاف ورزی ہے, پاکستان فلسطین اور فلسطینی عوام کے پیچھے کھڑا ہے, وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

استنبول میں او آئی سی کے ہنگامی سربراہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے امریکی فیصلے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا جانا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ وزیراعظم نے صیہونی افواج کی جانب سے فسلطینیوں پر مظالم کی بھی مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل کی یہ حرکت نئی نہیں۔ وہ سترسال سے یہی کچھ کر رہا ہے۔ اسی طرح بھارت بھی سترسال سے مقبوضہ کشمیر پر غیرقانونی قبضہ کیے ہوئے ہے۔ پاکستان فلسطین اور فلسطینی عوام کے پیچھے کھڑا ہے, شاہد خاقان عباسی نے امریکا سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرے, اس موقع پر انہوں نے یروشلم تنازع اور مسئلہ فلسطین کے حل کے حوالے سے تین سفارشات بھی پیش کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سلامتی کونسل اس معاملے پر سنجیدگی نہیں دکھاتی تو اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھایا جائے, قابض صیہونی افواج کا تسلط ختم کرنے کیلیے ضروری ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم اقتصادی طور پر بھی دباؤ ڈالے۔ وزیراعظم نے تیسری سفارش پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے کو عالمی عدالت انصاف میں بھی اٹھایا جا سکتا ہے۔ ادھر ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے شاہد خاقان عباسی کی سفارشات کو سراہا