اسلامی بینکاری 2 ہزار ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی، اسٹیٹ بینک
گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا ہے کہ اسلامی مالیات دنیا میں اہم اور تیزی سے ترقی کر رہی ہے تاہم اسلامی بینکاری 2 ہزار ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی۔گورنر اسٹیٹ بینک نے شرعی معیارات کے اردو میں اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی زبان ملک میں ابلاغ کے لئے اہم اور موثر ذریعہ ہے۔طارق باجوہ نے واضح کیا کہ دنیا بھرمیں اسلامی مالیات کوسودکامتبادل کے طور پر دیکھا جارہاہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 5سال میں اسلامی بینکاری سالانہ20فیصدکی شرح سے ترقی کررہی ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے اسلامی بینکاری مجموعی مالیاتی صنعت کا15فیصد ہونے کی پیش گوئی کی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی مالیات کی ترقی کیلئے مل کرکام کرنا ہوگا اور اسلامی بینکاری کا مقصد سود کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈیمینیشن مشارقہ گھروں کوفنانس کرنے کیلئے اہم پروڈکٹ ہے۔انہوں نے تقریب کے شرکا سے کہا کہ وزیراعظم نے اسلامی بینکوں کے لیے وژن 2023 جاری کردیا۔واضح رہے کہ 8 دسمبر کو روپے کی قدر میں کمی اور شرح سود میں اضافے کے بعد اٹھتے سیاسی سوالات کے پیشِ نظر حکومت نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو شرح تبادلہ پر وفاقی حکومت سے مشاورت کرنے کے لیے میکینزم تشکیل دینے کو کہا تھا۔
مذکورہ معاملہ وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں ہونے والے مانیٹری اینڈ فسکل پالیسی بورڈ (ایم ایف پی سی بی) کے اجلاس میں زیر غور آیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ نے حالیہ مانیٹری پالیسی کے وقت پر تحفظات کا اظہار کیا اور اسٹیٹ بینک پاکستان کے گورنر طارق باجوہ کو کہا تھا کہ حکومت مرکزی بینک کے آزادانہ کردار کی بھرپور حمایت کرتی ہے لیکن اسے اس طرح کے معاملات پر مشاورت کرنی چاہیے۔واضح رہے کہ ایم ایف پی سی بی کا آخری اجلاس 29 نومبر کو ہوا تھا جس میں بجٹ خسار ے اور مہنگائی میں اضافے، حکومت کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے ادھار لینے اور ریونیو کی کم ہوتی ہوئی کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا.